تہران : ایران میں ملکی سیکیورٹی کی اہم ترین اور اعلیٰ ترین ادارے،سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سربراہ کے عہدے پر ممتاز سیاستدان محمد لاریجانی کو مقرر کر دیا گیا ہے۔ 68 سالہ لاریجانی ایک معروف آیت اللہ کے صاحبزادے ہیں اور کئی اہم حکومتی و سیکیورٹی عہدوں پر خدمات انجام دے چکےہیں۔
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ‘ارنا’ کے مطابق، لاریجانی کی تقرری کا حکم نامہ سابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی طرف سے جاری کیا گیا۔ لاریجانی نے علی اکبر احمدانی کی جگہ لی ہے، جو پاسداران انقلاب کے کمانڈروں میں شامل ہیں اور مئی 2023 میں یہ ذمہ داری سنبھالی تھی۔
اس اہم تعیناتی کا پس منظر حالیہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بارہ روزہ جنگ کےبعد پیدا ہونے والی صورت حال ہے، جس نے ملکی سیکیورٹی میں مضبوط قیادت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل ایران کے ملکی سلامتی کے سٹریٹجی بنانے اور اس کے نفاذ کی ذمہ دار سب سے اہم اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ لاریجانی کی تعیناتی کی حتمی منظوری سپریم لیڈر علی خامنہ ای دیں گے۔
لاریجانی نے پاسداران انقلاب میں کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دینے کے علاوہ متعدد سرکاری و حکومتی عہدوں پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ وہ 2005 میں ایران کی جوہری پالیسی کے سربراہ مقرر ہوئے، مگر دو سال بعد صدر احمدی نژاد کے ساتھ اختلافات کے باعث اس عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ 2020 میں انہیں مشیر کے طور پر دوبارہ اہم عہدہ دیا گیا۔
ماہرین کے مطابق لاریجانی کی تقرری ایران میں سیکیورٹی، جوہری پالیسی اور علاقائی امور میں ایک نیا مرحلہ متعارف کرانے کا عندیہ دیتی ہے اور موجودہ تنازعات کے پیش نظر ملکی دفاعی حکمت عملی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔