کویت نے خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک میں رہائش پذیر غیر ملکی افراد کے لیے ایک بڑی سہولت متعارف کرا دی ہے۔ اس نئے اقدام کے تحت ایسے افراد اب سیاحت کے لیے "ویزہ آن ارائیول” یعنی آمد پر سیاحتی ویزہ حاصل کر سکیں گے۔ اس فیصلے کا اعلان کویت کے پہلے نائب وزیراعظم اور وزیرِ داخلہ شیخ فہد الیوسف نے کیا، اور اسے سرکاری گزٹ "کویت الیوم” میں شائع کر کے فوری طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔
یہ نیا قانون 2008 میں جاری ہونے والے پرانے ضابطے کی جگہ لے گا، اور اس کا مقصد جی سی سی ممالک میں مقیم لاکھوں غیر ملکی باشندوں کے لیے کویت آنے کے عمل کو آسان بنانا ہے۔ اس سہولت سے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین اور عمان میں رہائش کے قانونی پرمٹ رکھنے والے غیر ملکی فائدہ اٹھا سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کے رہائشی پرمٹ کی مدت ختم ہونے میں کم از کم چھ ماہ باقی ہوں۔
اس نئی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی یہ ہے کہ اب درخواست گزار کی شہریت یا ملکِ پیدائش اس کی اہلیت پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ شرط صرف یہ ہے کہ وہ کسی جی سی سی ملک کا باقاعدہ رہائشی ہو اور اس کے پاسپورٹ اور رہائشی کارڈ کی مدت چھ ماہ سے زیادہ باقی ہو۔
ایسے مسافر جب کویت کے ہوائی اڈوں یا زمینی سرحدی چیک پوسٹوں پر پہنچیں گے تو انہیں مخصوص امیگریشن کاؤنٹرز پر جانا ہوگا۔ وہاں امیگریشن افسران ان کے رہائشی پرمٹ کی جانچ کریں گے، پاسپورٹ کی تفصیلات دیکھیں گے اور رہائشی پرمٹ کی باقی مدت کی تصدیق کے بعد موقع پر سیاحتی ویزہ جاری کریں گے۔
کویتی وزارتِ داخلہ کے مطابق، اس پالیسی کا مقصد نہ صرف ملک کے داخلے کے قواعد کو خطے کے دیگر ممالک کے مطابق لانا ہے بلکہ خلیجی ریاستوں میں مقیم غیر ملکی کمیونٹی کے لیے سیاحت اور مختصر دوروں کو فروغ دینا بھی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے ویک اینڈ کے تفریحی سفر، خاندانی ملاقاتیں اور مختصر چھٹیاں گزارنے کا رجحان بڑھے گا، جس کے نتیجے میں ہوٹل انڈسٹری، ریستوران، شاپنگ سینٹرز اور ثقافتی سرگرمیوں میں معاشی سرگرمی میں اضافہ ہوگا۔
یہ قدم متحدہ عرب امارات اور عمان کی حالیہ پالیسیوں سے مشابہ ہے، جہاں اسی طرح کی ویزہ سہولت پہلے ہی متعارف کرائی جا چکی ہے۔ یہ تمام اقدامات دراصل ایک بڑے خلیجی منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد خطے کے ممالک کے درمیان سفری روابط کو مزید بہتر بنانا، سیاحوں کو راغب کرنا، اور معیشت کو سیاحت کے ذریعے متنوع بنانا ہے۔