پاکستان نے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انسانی امداد کی 27ویں کھیپ فضائی راستے سے غزہ روانہ کر دی ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ امدادی سامان 100 ٹن پر مشتمل ہے، جو بدھ کے روز ایک خصوصی طیارے کے ذریعے روانہ کیا گیا۔
امدادی طیارہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے مشرقی شہر لاہور سے روانہ کیا گیا، جس میں مقامی فلاحی تنظیم الخدمت فاؤنڈیشن نے بھی بھرپور تعاون فراہم کیا۔ امدادی کھیپ میں کمبل، ترپال، کپڑے، حفظانِ صحت کا سامان اور فیملی کٹس شامل ہیں، جن کا مقصد جنگ سے متاثرہ فلسطینی آبادی کی فوری اور بنیادی انسانی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
حکام کے مطابق اس تازہ ترین ترسیل کے بعد پاکستان کی جانب سے فلسطین کو بھیجی جانے والی انسانی امداد کا مجموعی حجم 2,627 ٹن تک پہنچ چکا ہے، جو پاکستان کی جانب سے ایک نمایاں اور مسلسل انسانی کاوش کو ظاہر کرتا ہے۔
غزہ میں انسانی بحران بدستور سنگین ہے، جہاں اسرائیلی حملوں اور مسلسل بمباری کے نتیجے میں اب تک 70 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر اور شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔ پاکستان اس سے قبل بھی نومبر میں مصر کے راستے غزہ کے عوام کے لیے 100 ٹن انسانی امدادی سامان ارسال کر چکا ہے
تاہم رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے انسانی امدادی سامان کی غزہ میں رسائی کو مسلسل روکے جانے کے باعث اس گنجان آباد علاقے میں فاقہ کشی، غذائی قلت اور بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ اگرچہ اس سال اکتوبر میں جنگ بندی نافذ ہو چکی ہے
مگر ماہرین اور امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران اب بھی بدستور برقرار ہے اور فوری عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی اس کی خارجہ اور اخلاقی پالیسی کا اہم حصہ ہے۔
