آج سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں غزہ اور لبنان کی تازہ ترین صورتحال اور سیز فائر کے متعلق گفتگو ہوگی۔
اب سے کچھ دیر بعد شروع ہونے والے اجلاس میں خلیج، افریقہ اور دنیا کے مختلف حصوں سے سربراہانِ مملکت سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔
کل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اجلاس کے غیر رسمی افتتاحی سیشن کی صدارت کی۔ اس موقع پر فسلطینی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد مصطفی اور لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بھی موجود تھے۔
رات گئے پاکستان اور لبنان کے وزیر اعظم بھی ریاض پہنچ چکے ہیں۔ فلسطینی صدر محمود عباس اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی بھی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچ گئے ہیں۔
ایرانی صدر مسعود پزکشیان نے سعودی ولی عہد کو ٹیلی فون کرکے اہم موقع پر اہم اجلاس بلانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور فلسطین میں قیام امن کی سعودی کوششوں کی تحسین کی۔
توقع ہے کہ آج ہونے والے سربراہ اجلاس میں اسرائیل کی جاری جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک یکساں عرب اسلامی موقف سامنے آئے گا۔ اس کے علاوہ دو ریاستی حل کی اہمیت، ایک خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور لبنان میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔