سینئر پاکستانی صحافی حامد کہتے ہیں کہ آج کی جمہوریت میں پارلیمنٹ، عدلیہ اور میڈیا آزاد نہیں ہیں اور یہ پاکستان کیلئے اچھا نہیں ہے۔
اگر یہ سچ بولنا تاریخ کی الٹی سمت میں کھڑا ہونا ہے تو مجھے اس الٹی سمت پر ہی رہنے دیں۔ جھوٹ بول کر ریاست کا منظورِ نظر بننا آج آسان ترین کام ہے۔ لیکن مجھے یہ نہیں کرنا۔
حامد میر نے اپنے ایک کالم میں اظہار خیال کرتے ہوئے مکالمانہ انداز میں لکھا کہ آج پاکستان میں سچ بولنے کی گنجائش بہت کم رہ گئی ہے۔ نہ یہاں میڈیا آزاد ہے نہ پارلیمنٹ آزاد ہے۔
انھوں نے لکھا کہ یہ بہت آسان ہے کہ میں جھوٹ بول کر اُس سمت کھڑا ہوجاؤں جہاں مجھے مقبولیت بھی ملے اور نظرِ کرم بھی مجھ پر پڑے۔
انھوں نے لکھا کہ میں جہاں ہوں وہاں سچ کی بنیاد پر ہوں اور وہیں رہنا پسند کروں گا۔ میں ایسا منظورِ نظر نہیں بننا چاہتا جس کی بنیاد جھوٹ ہو۔