کوہاٹ فورٹ میں ایک بڑا امن جرگہ منعقد کیا گیا، جس میں فریقین کے درمیان معاہدہ تقریباً حتمی شکل اختیار کر چکا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق دونوں فریقین نے حکومت کو بھاری ہتھیار دینے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشران نے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں اور چند افراد آج دستخط کریں گے۔ حتمی فیصلے کا اعلان آج کمشنر کوہاٹ آفس میں کیا جائے گا۔
کرّم میں، پارا چنار اور پشاور کو ملانے والی مرکزی شاہراہ اور اپر کرم کا راستہ گزشتہ دو ماہ سے بند ہے، جس کی وجہ سے سپلائیز اپر کرم تک پہنچنا بند ہو چکی ہیں۔ تحصیل چیئرمین آغا مزمل نے بتایا کہ ادویات کی کمی کی وجہ سے 123 بچوں کی ہلاکت حکومت کے لیے سنگین مسئلہ ہے۔ اس کے علاوہ، کرم میں ضروری اشیاء کی کمی ہے، اور ہوٹلز، پبلک ٹرانسپورٹ اور کاروباری مراکز تین ہفتوں سے بند ہیں۔
پارا چنار کی ابتر صورتحال کے خلاف لوگوں نے احتجاج کیا ہے۔ کرم پریس کلب پر نو دن سے دھرنا جاری ہے، اور شہر کے پانچ دیگر مقامات پر بھی دھرنے دیے جا رہے ہیں۔ کراچی میں بھی پارا چنار کی صورتحال پر احتجاج ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک پر شدید اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ٹریفک پولیس نے متبادل راستوں کی نشاندہی کی ہے تاکہ اس خلل کا مقابلہ کیا جا سکے۔