حج 2024 کے دوران افسوسناک اموات
سال 2024 میں حج کے دوران شدید گرمی کی وجہ سے 1,300 سے زائد حاجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس کے علاوہ 2,700 سے زائد افراد شدید گرمی کی وجہ سے نڈھال ہو گئے، جنہیں فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت تھی۔
ان اموات کی زیادہ تر تعداد ان حاجیوں کی تھی جو غیر رجسٹرڈ تھے اور انہیں مناسب سہولتیں، کھانے اور پانی تک رسائی حاصل نہیں تھی۔ جن افراد کی اموات ہوئیں، ان میں زیادہ تر مصری، انڈونیشی، اردن، تیونس، ایران، سینیگال اور جموں و کشمیر کے تھے-
اس کے علاوہ ایک حادثہ ایک ہجوم کے دباؤ کے باعث بھی ہوا۔ حاجیوں کی بڑی تعداد اور انفراسٹرکچر کی کمی نے امدادی کارکنوں اور ایمبولینسوں کے لیے امداد فراہم کرنا مشکل بنا دیا۔
یہ واقعہ عالمی سطح پر حج کی بہتر انتظامی سہولتوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
جنوبی کوریا میں مارشل لاء کا بحران
3 دسمبر 2024 کو جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے شمالی کوریا کے ساتھ مل کر ملک کو غیر مستحکم کرنے کا دعویٰ کیا اور مارشل لاء نافذ کر دیا۔
اس فیصلے کے نتیجے میں اسمبلی تحلیل کر دی گئی، سیاسی آزادیوں کو محدود کر دیا گیا اور میڈیا پر قدغن لگا دی گئی۔ اس اقدام کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں اگلے ہی دن اسمبلی نے مارشل لاء ختم کرنے کی قرارداد منظور کر لی۔
اس کے بعد صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر دی گئی، اور وزیر اعظم ہان ڈک سو بھی عوامی دباؤ کے باعث استعفیٰ دینے پر مجبور ہو گئے۔
یہ بحران جمہوریت کے تحفظ میں عوامی طاقت کی مثال بن گیا اور جنوبی کوریا کی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔
شام میں اسد حکومت کا خاتمہ
8 دسمبر 2024 کو شام میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہو گیا، جب ترکی کی حمایت یافتہ فورسز نے ایک فیصلہ کن حملہ کیا۔ اس حملے کے نتیجے میں اسد حکومت کا تختہ الٹ گیا، اور ایک شاندار فتح حاصل کی گئی۔
اس دوران ایک تشویش انگیز انکشاف ہوا کہ اسد کی فورسز نے اپنی حکومت کے خلاف مزاحمت کرنے والوں کو تشدد اور قتل کرنے کے لیے عقوبت خانے بنائے ہوئے تھے۔ اس جنگ کے دوران بہت سے شامی عوام اس تبدیلی پر خوش ہیں، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے ملک کے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی ہیں۔
شام کئی دہائیوں سے خانہ جنگی کا شکار رہا ہے اور اس ملک کی بحالی ایک پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔
بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج نےحکومت گرا دی
جون 2024 میں بنگلہ دیش کے طلبہ نے آزادی کے ہیروز کی نسل کے لیے 30 فیصد کوٹہ بحال کرنے کے خلاف احتجاج شروع کیا۔
یہ احتجاج نہ صرف اس کوٹے کے خلاف تھا، بلکہ یہ معاشی عدم مساوات، بدعنوانی، اور محدود روزگار کے مواقع کے خلاف بڑھتے ہوئے غصے کا مظہر بن گیا۔
طلبہ کی جدوجہد اس وقت شدت اختیار کر گئی جب پولیس نے ان پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کئی طلبہ ہلاک یا زخمی ہوئے۔
مظاہرین نے حکومتی عمارتوں کو آگ لگا دی اور پورے ملک میں احتجاج پھیل گیا۔ اس کے نتیجے میں وزیراعظم شیخ حسینہ نے 5 اگست 2024 کو استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک مشن بھیجا۔
سوڈان کی خانہ جنگی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ
سوڈان میں 2023 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی 2024 میں بھی جاری رہی، جس نے ملک کو تباہ کر دیا۔ یہ جنگ سوڈانی فوج اور فوری امدادی فورسز (RSF) کے درمیان طاقت کے لیے لڑائی کا نتیجہ ہے، جس میں اب تک 15,000 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں اور 8.2 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
سوڈان کے عوام بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جہاں خوراک کی کمی اور جنگی جرائم نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔ عالمی برادری کی کوششیں امن کی بحالی کے لیے ناکام ہو چکی ہیں، اور سوڈان کی عوام مزید بدترین حالات کا سامنا کر رہی ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات
2024 کو تاریخ کا گرم ترین سال مانا گیا، جس میں عالمی درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری زیادہ ہو گیا۔
امریکہ میں جنگلات کی آگ، سیلاب، اور طوفانوں نے اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا۔ جنوبی امریکہ میں خشک سالی کے باعث ایمیزون کے کچھ حصے خشک ہو گئے، اور یہ بحران عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
اگرچہ COP 29 نے ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے کچھ اقدامات کیے، لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ یہ اقدامات ماحولیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو روکنے کے لیے ناکافی ہوں گے۔
ہوائی حادثات اور ایرانی صدر کی موت
دسمبر 2024 میں مختلف ہوائی حادثات میں سینکڑوں جانیں ضائع ہو گئیں۔ ان میں جنوبی کوریا میں جیجو ایئر کا حادثہ (179 اموات)، قازقستان میں آذربائیجان ایئر لائنز کا حادثہ (38 اموات) اور برازیل میں ایک نجی طیارے کا حادثہ (10 اموات) شامل ہیں۔
ان حادثات کے نتیجے میں ایوی ایشن انڈسٹری میں حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔
اسی دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی بھی مئی میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہو گئے، جس نے نہ صرف ایران بلکہ دنیا بھر میں غم کی لہر دوڑا دی۔ یہ حادثہ عالمی سطح پر ہوائی سفر کی حفاظت پر سوالات اٹھاتا ہے۔
اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی تباہی
غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کے نتیجے میں 45,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بمباری نے پورے کے پورے محلوں کو تباہ کر دیا اور فلسطینی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرایا۔
عالمی برادری نے اسرائیل کے اقدامات کی شدید مذمت کی ہے، اور فلسطینیوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔
اسرائیل نے لبنان، شام اور ایران پر بھی حملے کیے، جس کے نتیجے میں پورے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ اور الیکشن جیت
13 جولائی 2024 کو امریکی سیاستدان اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ حملہ آور نے ٹرمپ پر فائرنگ کی، جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ تاہم، وہ فوری طور پر علاج کے بعد صحت یاب ہو گئے اور اپنی انتخابی مہم جاری رکھی۔
نومبر میں ہونے والے انتخابات میں ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی اور صدر منتخب ہونے کے لیے تیار ہیں۔
یہ سال دنیا بھر میں تبدیلیوں، بحرانوں اور تاریخی لمحوں کا سال تھا، جو نہ صرف سیاسی اور سماجی منظرنامے کو متاثر کر رہے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بہت سے سنگین چیلنجز کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔
2024 کو یاد رکھا جائے گا کیونکہ یہ سال عالمی سطح پر تیز ترین تبدیلیوں کا حامل تھا، اور دنیا کے مختلف حصوں میں اس نے انسانی زندگی، سیاست، اور ماحولیاتی مسائل کو متاثر کیا۔