رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں "مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، چیلنجز اور مواقع” کے عنوان پر دو روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کا آج پہلا دن تھا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم سے جان بوجھ کر محروم کرنا جرم ہے۔
کانفرنس سے پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ، پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور بین الاقوامی شہرت کی حامل ملالہ یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں 47 ممالک کے وزراء، سفیروں اور سکالرز نے، بڑی تعداد میں شرکت کی۔
رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں اسلام کے مختلف فرقوں، مختلف مکاتب فکر اور سائنسی اداروں سے تعلق رکھنے والے علماء اور دانشور موجود ہیں، اسلام کے فہم میں سب کی الگ الگ کونسلیں ہیں، لیکن سب ایک آواز کے ساتھ اس بات پر متفق ہیں کہ "اسلام عورتوں کو تعلیم سے محروم کرنے سے بے قصور ہے، چاہے یہ محرومی مکمل ہو یا جزوی”۔
ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم موجودہ وقت کا اہم چیلنج ہے، مسلم دنیا کو اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہو گا، غریب ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی ممکن بنانی ہو گی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ خواتین کو ان کے تعلیم کے حق سے "مکمل طور پر یا جزوی طور پر” محروم کرنے کے جرم کو اسلامی قانون سے منسوب کرنا، اس سے بھی بڑا جرم ہے۔ جو بھی اس بارے میں تحفظات رکھتا ہے، خواہ وہ فرد ہو یا ادارہ، سرکاری ہو یا نجی، اسے ایسے انتساب سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ تعلیم میں خواتین کے حقوق پر ،مسلمان مکاتب فکرکے تمام علماء متفق ہیں، اس اتفاق کے بعد کسی کو اپنے ذاتی تحفظات کو اسلام سے منسوب نہیں کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی موجودہ وقت کا بڑا چیلنج ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ لڑکیوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے سے معاشرہ مضبوط اور ترقی یافتہ ہوگا، طالبات اپنی قابلیت سے عالمی معیشت و معاشرت میں بھرپور کردار ادا کرسکتی ہیں۔
ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ جو چیز حلال ہے اس سے یہ کہہ کر منع کرنا کہ یہ حرام ہے، ایک بڑا گناہ ہے۔ اس سے جو بڑی خرابی پیدا ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ اچھے لوگ بھی لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے لگ جاتے ہیں اور وہ ایسا اسلامی حکم سمجھ کر کرتے ہیں۔ حالانکہ ایسا تو اسلام میں کہیں نہیں کہا گیا۔ ایسی صورتحال میں میری اور آپ سب کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ نہ جاننے والوں تک درست آگاہی پہنچائیں۔
ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ ہماری ہر بیٹی، بہن اور عورت یہ حق رکھتی ہے کہ وہ مکمل تعلیم حاصل کرے، اسے دنیا کی ہر وہ تعلیم حاصل کرنی چاہیے جس میں وہ اپنی عفت و عصمت کی حفاظت کرتے ہوئے آگے بڑھ سکے۔ بطور انسان، اسلام نے عورت کو تعلیم کے وہ سارے حقوق فراہم کیے ہیں جن کی وہ مستحق ہے۔
ڈاکٹر عیسی نے شرکاء سے کہا کہ مسلم ممالک میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق اس بین الاقوامی کانفرنس کا مقصد مسلم دنیا میں خواتین کے لیے مواقع، معیاری تعلیم اور خواتین کو با اختیار بنانے کے حوالے سے ٹھوس کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم رابطہ عالم اسلامی کے پلیٹ فارم سے دنیا کے مختلف خطوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے اسلام کے حقیقی اور واضح پیغام کو پہنچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے خطاب کو سراہا اور کہا کہ ہم لڑکیوں کی تعلیم کے مقصد کے لیے رابطہ عالم اسلامی کے پختہ عزم اور اس سلسلے کے اہم اقدامات پر سعودی قیادت کی بے لوث کوششوں کی تحسین کرتے ہیں۔