عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئسس نے شمالی دارفور کے ایک ہسپتال پر مہلک ڈرون حملے کے بعد سوڈان میں صحت کے عملے اور سہولیات پر حملے بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعہ کے روز سعودی ٹیچنگ میٹرنل ہسپتال پر حملہ کیا گیا، جو علاقے کا واحد فعال ہسپتال ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے اور 70 سے زائد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
یہ ہسپتال اہم خدمات فراہم کرتا ہے جن میں امراضِ نسواں، زچگی، اندرونی طب، سرجری، بچوں کی صحت اور غذائی استحکام کا مرکز شامل ہیں۔
ٹیڈروس نے (ایکس) پر ایک بیان میں سوڈان میں صحت کی سہولیات پر حملے فوری طور پر بند کرنے اور نقصان زدہ طبی مراکز کی بحالی پر زور دیا۔
سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جنگ، جو اپریل 2023 میں دونوں فورسز کے انضمام پر اختلافات کے باعث شروع ہوئی، ہزاروں اموات، لاکھوں افراد کی بے دخلی اور بھوک کی شدت کا باعث بنی ہے۔
دارفور میں شدید جھڑپیں جاری ہیں، جہاں نسلی بنیاد پر ہونے والے تشدد کا زیادہ تر الزام آر ایس ایف پر عائد کیا گیا ہے، جس نے انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
دارفور کے گورنر مینی مناوی نے ایک بیان میں کہا کہ آر ایس ایف کے ایک ڈرون نے الفاشر کے ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا، جس سے آر ایس ایف اور سوڈانی مشترکہ افواج، بشمول فوج، مقامی دفاعی یونٹس، پولیس اور مسلح مزاحمتی گروپوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی۔