مصر کے صدر جنرل عبد الفتاح السیسی کا کہنا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کرتے ہیں جس میں انھوں نے کہا ہے کہ غزہ کی خیمہ بستیوں میں مقیم باشندے، مصر یا اردن کی طرف چلے جائیں۔
صدر السیسی نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ہے، یہ بیان زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ اس بیان سے علاقائی صورتحال سے مکمل لاعلمی کا اظہار ہوتا ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ غزہ والوں کا اپنا وطن اور اپنی جگہ ہے، وہ وہاں سے کیوں کہیں اور جائیں گے۔ اور ہم مذاکراتی پراسس میں یہ بات طے کرچکے ہیں کہ غزہ کے باسی، غزہ میں ہی رہیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ کی سربراہی میں قطر اور مصر، براہ راست حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں اور 42 روزہ حالیہ جنگ بندی میں بھی ان کا کلیدی کردار ہے۔
تاہم صدر ٹرمپ کا یہ بیان کہ غزہ والے مصر یا اردن کی طرف چلے جائیں، ایک نئے معاملے یا مزید اُلجھن کو جنم دے سکتا ہے جس کا اظہار صدر السیسی نے کیا ہے۔
حالیہ جنگ بندی میں تو یہ بھی طے پایا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو واپس غزہ آنے دیا جائے گا اور ان کی بحالی پر کام کیا جائے گا۔ لیکن صدر ٹرمپ کے بیان نے جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔
مصری صدر جنرل عبد الفتاح السیسی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم صدر ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ ایسا ہونا علاقائی امن کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔