اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق فروری 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں سال بہ سال تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 3 ارب 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک، خصوصاً متحدہ عرب امارات، نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سعودی عرب سے ترسیلات زر میں 34.6 فیصد اضافہ ہوا، اور یہ 5 ارب 89 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کارکنوں کی محنت نے پاکستان کی مالی مدد میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے ملکی معیشت کو سہارا ملا ہے۔
متحدہ عرب امارات سے بھی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا، جو 55.7 فیصد بڑھ کر 4 ارب 85 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ یہ اضافہ پاکستان کی مالی معاونت کے لیے نہایت اہم ثابت ہوا ہے، کیونکہ یو اے ای میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے اور ان کی محنت سے پاکستان کو مزید مالی امداد ملی ہے۔
برطانیہ اور امریکا سے بھی ترسیلات زر کا ایک بڑا حصہ پاکستان پہنچا۔ برطانیہ سے 3 ارب 56 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 2 ارب 40 کروڑ ڈالر کی ترسیلات ہوئیں۔ یورپی یونین کے ممالک سے 8 ماہ کے دوران 2 ارب 82 کروڑ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، جو کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک سے آنے والی ترسیلات زر 2 ارب 39 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہیں۔
فروری 2025 میں سعودی عرب (74 کروڑ 44 لاکھ ڈالر)، متحدہ عرب امارات (65 کروڑ 22 لاکھ ڈالر)، برطانیہ (50 کروڑ 18 لاکھ ڈالر)، اور امریکا (90 کروڑ 94 لاکھ ڈالر) سے ترسیلات زر کی آمد نے پاکستانی معیشت میں نمایاں اضافہ کیا۔ ان ترسیلات زر کے ذریعے پاکستان کو نہ صرف مالی مدد ملی ہے بلکہ روپے کی قدر کو مستحکم کرنے میں بھی مدد حاصل ہوئی ہے۔
پاکستانی حکومت بیرون ملک روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاکہ ترسیلات زر میں مزید اضافہ ہو سکے اور ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے۔ ان اضافے کا ایک بڑا سبب پاکستان میں بے روزگاری کی بلند شرح ہے، جس کی وجہ سے لاکھوں پاکستانی ہر سال بیرون ملک روزگار کے لیے روانہ ہوتے ہیں، اور یہی کارکن ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

Add A Comment