میمفس: امریکا میں ایک 12 سالہ بچے نے اپنے کمرے میں جو کچھ بنایا، اسے دیکھ کر سائنسدان بھی حیران رہ گئے۔ جیکسن اوسوالٹ نامی اس نابغہ نے اپنے بیڈروم میں مکمل کام کرنے والا نیوکلیئر فیوژن ری ایکٹر تیار کرلیا، جس کے بعد تو ایف بی آئی کو بھی اس کے گھر کا دورہ کرنا پڑا۔
جیکسن نے بتایا کہ اسے یہ خیال مشہور سائنسدان ٹیلر ولسن کی TED Talk دیکھنے کے بعد آیا، جس میں ولسن نے 14 سال کی عمر میں نیوکلیئر فیوژن حاصل کرنے کا ذکر کیا تھا۔ جیکسن نے اپنے والدین کی مالی مدد سے eBay سے پرزے خریدے، ویکیوم چیمبر کو دوبارہ ڈیزائن کیا، اور ڈیوٹیریم کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا۔
جیکسن کے مطابق، اس نے اپنی 13ویں سالگرہ سے چند دن پہلے کامیابی سے نیوکلیئر فیوژن حاصل کرلیا۔ اس کارنامے نے اسے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں جگہ دلا دی، جہاں وہ نیوکلیئر فیوژن حاصل کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر شخص بن گیا۔
جیکسن کے اس غیر معمولی کارنامے کے بعد ایف بی آئی کے ایجنٹس نے اس کے گھر کا دورہ کیا تاکہ تابکاری کے سطح کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ Fusor.net اور نیوکلیئر فزکس کے ماہر رچرڈ ہل نے بھی اس کے تجربات کی تصدیق کی ہے۔
نیوکلیئر فیوژن کو مستقبل کی صاف توانائی کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ جیکسن کا یہ کارنامہ نہ صرف اس کی ذہانت کا ثبوت ہے بلکہ یہ نوجوان نسل کے لیے ایک تحریک بھی ہے کہ اگر عزم ہو تو عمر محض ایک عدد ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جیکسن جیسے نوجوان سائنس کے مستقبل کو روشن بنا رہے ہیں۔ جبکہ عام طور پر ایسے پیچیدہ تجربات لیبارٹریز میں کیے جاتے ہیں، ایک 12 سالہ بچے کا اپنے کمرے میں یہ کارنامہ انجام دینا واقعی قابل تعریف ہے۔