لاہور ہائی کورٹ نے خشک سالی کے سنگین بحران کے پیش نظر کمرشل مارکیٹوں میں فوری طور پر پانی کے میٹرز نصب کرنے کا تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔
جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں عدالت عالیہ نے پنجاب حکومت کو پانی کے ضیاع روکنے کے لیے سخت احکامات جاری کیے، جس میں گاڑیاں دھونے والوں پر 5 ہزار سے 10 ہزار روپے تک کے جرمانے عائد کرنے کی ہدایت بھی شامل ہے۔ عدالت نے انتظامیہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پانی کی سطح خطرناک حد تک گر چکی ہے اور صورتحال قحط کی طرف جا رہی ہے، مگر حکومتی ادارے اب بھی سنجیدہ نہیں۔
اس موقع پر جوڈیشل واٹر کمیشن کے رکن نے خدشہ ظاہر کیا کہ محکمہ ایکسائز لوڈر رکشوں کو رجسٹرڈ نہیں کر رہا، جبکہ عدالت نے اسکول بسوں کے معاملے پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "کیا تعلیمی ادارے اتنی طاقتور ہو گئے ہیں کہ حکومت بھی ان کے آگے بے بس ہو گئی؟”۔
پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پانی کے تحفظ کے لیے چیف سیکریٹری کی زیرقیادت خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اسکول بسوں کے معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت جمعے تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو واضح پیغام دیا کہ پانی کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔