راولپنڈی اڈیالہ جیل کے سنسان راستوں میں آج عید کی خوشیاں گونجیں، مگر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران احمدخان نیازی نے مسلسل تیسری عید اپنے تنگ سیل میں محبوس رہ کر گزاری۔ جیل انتظامیہ نے سیکیورٹی خطرات کا بہانہ بنا کر سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مسجد میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا، جبکہ دیگر قیدیوں اور جیل نے با جماعت نماز ادا کی
یہ عمران خان کا مسلسل تیسرا سال ہے جب انہیں عید کے مقدس موقع پر بھی قید کی صعوبتیں جھیلنی پڑ رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کے ترجمان نے اسے انسانی حقوق کی بدترین پامالی قرار دیتے ہوئے کہا جب ہسپتال کے آرام دہ بیڈ پر بیٹھ کر عید منائی جا سکتی ہے، تو پھر جیل میں نماز پڑھنے پر کیوں پابندی ہے؟ یہ دوہرا معیار ہے
اس حوالے سے سوشل میڈیا پرجیل_میں_عید ٹرینڈ کرتے ہوئے لاکھوں پاکستانیوں نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا، جبکہ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام موجودہ حکومت کے خوف کی نفسیات کو ظاہر کرتا ہے، جو عمران خان کو عوامی نظروں سے دور رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہےتاہم جیل حکام نے انکی سکیورٹی کے پیش نظر انہیں عام قیدیوں کے ساتھ عیدنماز پڑھنےسے روکا ۔