نوشہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم کے معاونِ خصوصی اختیار ولی خان نے خیبر پختونخوا میں تعلیم کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ صوبے کے تین ہزار اسکولوں میں پینے کے پانی کی سہولت تک موجود نہیں، جبکہ کئی یونیورسٹیاں فنڈزکی کمی کےباعث بندش کے دہانےپر پہنچ چکی ہیں۔
اختیار ولی خان نے پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں اور یونیورسٹیوں کے بجٹ سے زیادہ اہم پی ٹی آئی کے جلسے بن چکے ہیں، جن پر خیبر پختونخوا کے وسائل سے لاہور میں مظاہرے کروائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی بجٹ کے حوالے سے کئی بلز پاس ہوتے ہیں، لیکن فنڈز کہاں جاتے ہیں، اس کا حساب کسی کے پاس نہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سابقہ حکومت نے صرف نفرت، انتقام اور جھوٹ کی سیاست کی اور تعلیم جیسے بنیادی شعبے کو یکسر نظر انداز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اسی طرح معاملات چلتے رہے تو آنے والی نسلیں "تعلیم” کو صرف کتابوں میں ہی پڑھا کریں گی۔ اختیار ولی نے خیبر پختونخوا کی عوام سے اپیل کی کہ وہ اب آنکھیں کھولیں اور یہ فیصلہ کریں کہ وہ کس سمت جانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیم، صحت اور فلاح و بہبود کو ترجیح دینی ہو گی، ورنہ مستقبل میں ہم صرف پچھتاوے سنیں گے، تبدیلی کے نعرے نہیں