سعودی عرب کا شاہ سلمان امدادی مرکز شام میں انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت مسلسل سرگرمِ عمل ہے۔
حال ہی میں مرکز نے شام میں زلزلے سے تباہ ہونے والے ایک مکمل گاؤں کی تعمیرِ نو کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔
اس گاؤں میں 3 ہزار سے زائد رہائشی یونٹس شامل تھے، جو اب متاثرہ خاندانوں کے لیے نئی امید کا مرکز بن چکے ہیں۔
اس حوالے سے شاہ سلمان مرکز کے ترجمان ڈاکٹر سامر الجطیلی نے سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ منصوبہ صرف ایک گاؤں کی تعمیر تک محدود نہیں۔
مرکز اس وقت شام کے دیگر شدید متاثرہ علاقوں میں بھی سرگرم عمل ہے۔
ان علاقوں میں حلب کے مضافاتی علاقے، ادلب اور ترکیہ سے متصل سرحدی پٹیاں شامل ہیں، جہاں زلزلے کے بعد ہزاروں خاندان بے گھر ہو چکے تھے۔
ڈاکٹر سامر الجطیلی نے مزید بتایا کہ شاہ سلمان مرکز نہ صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو کر رہا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کی روزمرہ زندگی کی بحالی پر بھی بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔
موجودہ منصوبے کے تحت مزید 7500 گھروں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے، جن میں متاثرہ افراد کو نہ صرف پناہ دی جائے گی بلکہ بنیادی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ نئی زندگی کا آغاز ایک بہتر ماحول میں کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات سعودی عرب کی انسانی ہمدردی کی عالمی سطح پر پہچانی جانے والی پالیسی کا حصہ ہیں، جو دنیا کے کسی بھی کونے میں ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔
شاہ سلمان مرکز کا مقصد صرف فوری ریلیف دینا نہیں بلکہ طویل مدتی بحالی کے ذریعے متاثرہ افراد کو دوبارہ خوشحال زندگی کی طرف لانا ہے۔
یہ منصوبے سعودی عوام کے عطیات سے ممکن ہو رہے ہیں، جنہوں نے ہر مشکل وقت میں دنیا بھر کے مظلوموں اور متاثرین کے لیے اپنے دل اور دروازے کھولے ہیں۔
ڈاکٹر الجطیلی کے مطابق، آنے والے وقت میں اس طرح کے مزید بحالی منصوبوں پر بھی کام کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔