رواں سال کے پہلے تین ماہ میں پاکستانیوں کا عالمی منظرنامے پر مزید غلبہ ظاہر ہوا ہے، جیسا کہ بیورو آف امیگریشن نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایک لاکھ 72 ہزار 144 پاکستانیوں نے مختلف ممالک میں ملازمت کی غرض سے قدم رکھا۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد مزدوروں کی ہے جن کی تعداد 99 ہزار 139 ہے، جو دنیا بھر میں کام کرنے کی خاطر اپنے وطن سے باہر نکلے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، مستری (1,859)، ڈرائیورز (38,274)، اور باورچی (1,689) بھی ان میں شامل ہیں۔ ڈاکٹرز (849)، انجینئرز (1,479)، نرسز (390)، اور ٹیکنیشنز (3,474) بھی اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے لئے بیرون ملک گئے ہیں۔ علاوہ ازیں، ویلڈرز (1,058) اور الیکٹریشن (2,130) بھی عالمی مارکیٹ میں اپنے ہنر کا جوہر دکھانے کے لئے روانہ ہوئے۔
اگر ہم بات کریں مقامات کی تو سب سے زیادہ پاکستانی سعودی عرب گئے جہاں 121,970 افراد نے روزگار کے مواقع کی تلاش میں قدم رکھا۔ اس کے بعد یواے ای (6,891)، عمان (8,331)، قطر (12,989) اور بحرین (939) جیسے ممالک کا نمبر آتا ہے۔ ملائیشیا (775)، چین (592)، آذربائیجان (350)، جرمنی (264)، اور یونان (815) میں بھی پاکستانیوں کی بڑی تعداد پہنچی ہے۔
ترکیہ (870)، برطانیہ (1,454)، امریکا (257) اور جاپان (108) جیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی پاکستانیوں نے اپنے قدم جمانا شروع کر دیے ہیں۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستانی عالمی سطح پر اپنی محنت، مہارت اور تعلیمی پس منظر کے ساتھ بین الاقوامی ورک فورس کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانیوں کا بین الاقوامی مارکیٹس میں اعتماد اور تسلسل مسلسل بڑھ رہا ہے