وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے حالیہ عالمی مالیاتی اجلاسوں کے دوران پاکستان کی اقتصادی سمت اور اصلاحاتی اقدامات پر روشنی ڈالی، جہاں انہوں نے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے، برآمدات کے دائرہ کار کو وسعت دینے اور پائیدار ترقی کے لیے حکومتی عزم کو اجاگر کیا۔
یہ گفتگو انہوں نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر کی۔
وزیر خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل نائب صدر ہیلا شیخو روو سے ملاقات کے دوران مختلف پہلوؤں پر تفصیلی بات چیت کی، جن میں نجی شعبے کی ترقی، توانائی کے شعبے میں جدیدیت، بلدیاتی سطح پر مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے لیے جاری اقدامات شامل تھے۔
وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت پاکستان معاشی شعبوں میں پائیدار بہتری لانے کے لیے اصلاحات پر مستقل مزاجی سے عمل پیرا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی سطح پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات (Structural Reforms) کا عمل کامیابی سے جاری ہے، اور ان اصلاحات کا مقصد ادارہ جاتی شفافیت، کارکردگی اور خود مختاری کو بہتر بنانا ہے تاکہ قومی معیشت میں استحکام لایا جا سکے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران نہ صرف پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ طے پانے پر شکریہ ادا کیا بلکہ ملک میں اصلاحاتی عمل کو مزید مضبوط بنانے کے لیے حکومتی عزم کو بھی دہرایا۔
ملاقات میں انہوں نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی باقاعدہ دعوت بھی دی تاکہ وہ خود ان معاشی اصلاحات کے اثرات کا مشاہدہ کر سکیں۔