اسلام آباد :پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اقدام کو شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے اعلان جنگ قرار دے دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان کا پانی روکنے کی کوششوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس انتہائی اہمیت اختیار کر گیا جس میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے خلاف ایک جامع حکمت عملی طے کی گئی۔
کمیٹی نے 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام حملے کے پس منظر میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے غیر قانونی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔ پاکستانی حکام نے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگانا مکمل طور پر بے بنیاد اور سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔
پاکستان نے شملہ معاہدہ اور دیگر تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی سیاسی جارحیت کے کھیل سے باز آئے۔ مزید برآں، پاکستان نے بھارت کی فضائی حدود، سرحدی آمدورفت اور تجارت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستان نے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کو فوری طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا اور اس میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پاکستان نے کہا کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے پانی کو روکنے یا موڑنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی عمل سمجھا جائے گا اور پاکستان پوری طاقت سے جواب دے گا۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کے بعد مظلومیت کا بیانیہ اختیار کرنے کی کوشش کو یکسر مسترد کیا اور کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے ریاستی جبر، سیاسی تعصبات، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ اپنے داخلی مسائل کو خارجہ محاذ پر استعمال کرکے کشیدگی بڑھا رہا ہے، جو خطے میں امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔
پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پہلگام حملے کے حوالے سے بھارت کی طرف سے پاکستان پر دہشت گردی کا الزام عائد کرنا نامناسب اور غیر منطقی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ "پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور اس پر الزام لگانا بھارت کی بے بسی کو ظاہر کرتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے اور اس کے سہولت کاروں کو پکڑنے کی کوشش کرے، نہ کہ پاکستان پر الزام تراشی کرے۔
پاکستان نے بھارت کو سخت الفاظ میں خبردار کیا کہ اگر اس نے سندھ طاس معاہدے پر کوئی جارحانہ قدم اٹھایا یا کشیدگی بڑھانے کی کوشش کی، تو پاکستان مکمل تیاری کے ساتھ اس کا جواب دے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بھارت نے اپنے فیصلوں پر اصرار کیا تو100فیصد جواب دیا جائے گا، جیسا کہ پچھلے حملے میں کیا گیا تھا، اور بھارت کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
پاکستان نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اپنی صف اول کی جنگ جاری رکھے گا اور اپنے عوام کی حفاظت کے لیے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل استعمال کرے گا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ "پاکستان کی خودمختاری اور اس کی عوام کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔”
پاکستان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے دہشت گردی کے حمایت یافتہ اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور بھارت کی ریاستی سرپرستی میں کی جانے والی غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس لے۔ کمیٹی نے خبردار کیا کہ بھارت کے بے بنیاد دعوے اور خطے میں امن کی کوششوں کی فضا کو مکدر کرنے والے اقدامات کسی بھی طور پر قبول نہیں کیے جا سکتے۔
پاکستان کی جانب سے بھارت کی دھمکیوں کا مسترد کرنا اور اس کے بھرپور جواب کا اعلان دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا سبب بن سکتا ہے۔ سندھ طاس معاہدہ اور کشمیر کے مسائل کے ساتھ ساتھ، بھارتی اقدامات خطے میں ایک نئی جنگی صورتحال کو جنم دے سکتے ہیں۔ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی اقدام کا جواب مکمل طاقت سے دیا جائے گا، اور عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا ہوگا۔
پاکستان کا پیغام واضح ہےہمارے پانی پر ہاتھ مت ڈالیں، ہم اسے جنگی عمل سمجھیں گے