ممبئی:بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کی پہلگام حملے میں سکیورٹی ناکامی کا ملبہ ہوٹل مالکان پر ڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں ہوٹل مالکان نے پولیس سے اجازت نامہ لیے بغیر بیسراں سبزہ زار سیاحوں کیلئے کھولا تھا، اس لیے وہاں سکیورٹی نہیں تھی۔
امت شاہ کی سکیورٹی ناکامی کا ملبہ ہوٹل مالکان پرڈالنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔مقبوضہ جموں وکشمیر حکومت کے سینیئر اہلکار نے واضح کیا ہے کہ بیسراں سیاحتی مقام پر جانے کیلئے پولیس کا اجازت نامہ کبھی درکار ہی نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بیسراں سیاحتی مقام تقریباً سارا سال کھلا رہتا ہے اور 35 روپے ٹکٹ ہے۔
مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک 12 زخمی ہوئے۔بھارتی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں2 غیر ملکی سیاح اور بھارتی بحریہ کا افسر بھی شامل تھے،غیر ملکیوں کا تعلق اٹلی اور اسرائیل سے ہے۔بدھ کو دارالحکومت نئی دہلی میں وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت آل پارٹیز کانفرنس ہوئی جس میں بھارتی حکومت نے حالیہ پہلگام حملے میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف کیا۔
وزیر داخلہ امیت شاہ ماننے پر مجبور ہوگئے کہ پہلگام واقعہ سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے سکیورٹی اقدامات کی ناکامی پر سوالات اٹھائے اور ناقص سکیورٹی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔