پشاور: بھارت کی جانب سے پاکستان پر بلااشتعال حملوں کے بعد خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کا ہنگامی اجلاس وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اعلیٰ سطحی سول و عسکری قیادت شریک ہوئی اور ایک واضح پیغام دیا گیا: پاکستان کے تحفظ کے لیے ہر قربانی دی جائے گی، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
کابینہ اجلاس کا آغاز بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے کی بلندیٔ درجات اور پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا سے کیا گیا۔ اجلاس میں بھارت کے بزدلانہ اور رات کی تاریکی میں کیے گئے میزائل حملوں کو سخت ترین الفاظ میں مذمت کا نشانہ بنایا گیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ہم یہاں سے بھارت کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام ہی اس ملک کی فوج ہیں۔ ہم شہادت کے لیے تیار ہیں، ہمارا ایمان ہے کہ غزوہ ہند ہوگا اور فتح مسلمانوں کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری سمجھنا مودی حکومت کی سب سے بڑی غلط فہمی ہے۔
ہم نہ صرف دفاع کریں گے بلکہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیں گے
وزیر اعلیٰ نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے بروقت اور جرات مندانہ ردعمل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
بھارتی فاشسٹ حکومت خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ گنڈاپور نے ایک اہم قومی پیغام دیا کہ اس حساس صورتحال پر مشاورت میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو شامل کیا جائے تاکہ سیاسی و عسکری اتحاد کے ساتھ دشمن کو جواب دیا جا سکے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ خیبر پختونخوا کے عوام بھارتی جارحیت کے متاثرین کے ساتھ مکمل ہمدردی رکھتے ہیں اور ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پر ہونے والی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور کا پیغام نہ صرف دشمن کے لیے ایک انتباہ ہے بلکہ قوم کے لیے ایک حوصلہ افزا اور ولولہ انگیز پیغام بھی