سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ اس وقت بھارت کے دار الحکومت دہلی پہنچے ہیں، توقع کی جا رہی ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کریں گے۔
عادل الجبیر نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ملاقات بھی کی ہے۔ جے شنکر نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی وزیر مملکت کے ساتھ ملاقات اچھی رہی اور ہمارے سعودی عرب کے ساتھ دوستانہ مراسم ہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی نئی دلی پہنچے ہیں، اپنے دورے کے دوران ایرانی وزیر خارجہ اپنے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقات کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے رواں ہفتے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا، عباس عراقچی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
تاہم اگر سعودی عرب ثالثی کا کردار ادا کرتا ہے تو پاکستان اور بھارت دونوں جنگ بندی کے لیے مان سکتے ہیں۔
جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے قیام میں مدد کی پیشکش کر رکھی ہے۔
ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی سے متعلق بیان دیتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر تحمل سے کام لیں اور حالات کو مزید خراب ہونے سے روکیں۔