اسلام آباد/نئی دہلی : پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اثر اب کھیلوں کی دنیا پر بھی نظر آنے لگا ہے۔ بھارت میں جاری انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے حوالے سے تشویش کا سامنا ہے، جہاں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے گھر واپسی کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا ہے۔ آئی پی ایل کے مستقبل پر سوالات اٹھنے لگے ہیں اور ایونٹ کے ملتوی ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
آسٹریلیش میڈیا کے مطابق، آئی پی ایل میں منتخب آسٹریلوی کھلاڑیوں نے اس بات پر غور کرنا شروع کر دیا ہے کہ آیا انہیں بھارت میں رکنا چاہیے یا واپس آسٹریلیا یا دبئی جانا چاہیے۔ اس صورتحال سے بھارتی کرکٹ انتظامیہ بھی پریشان ہے کیونکہ ایونٹ کے اندر غیر ملکی کھلاڑیوں کا ذہنی سکون متاثر ہو رہا ہے۔ اس وقت بھارت میں 15 آسٹریلوی کھلاڑی اور 2 کوچز موجود ہیں، جن میں پیٹ کمنز، جسٹن لینگر، اور رکی پونٹنگ جیسے بڑے نام شامل ہیں۔
دوسری جانب، پاکستانی حملوں کے خوف کے باعث گزشتہ روز دھرمشالہ میں پنجاب کنگز اور دلی کیپٹل کے درمیان ہونے والا آئی پی ایل میچ اچانک منسوخ کر دیا گیا۔ میچ کی ابتدا میں فلڈ لائٹس کی خرابی کا بہانہ بنایا گیا اور پھر میچ ختم کر دیا گیا۔ اس دوران تماشائیوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی جسے فوری طور پر خالی کروایا گیا۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے بقیہ میچز بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کر دیے گئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ لیگ کے بقیہ 8 میچز دبئی میں کھیلے جائیں گے۔ پی سی بی کے ذرائع کے مطابق، پی ایس ایل کے باقی میچز کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے اور اس کی نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مسلسل جارحیت اور دراندازی کی وجہ سے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے میچ کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ پی سی بی ہمیشہ سیاست اور کھیل کو الگ رکھنے کے مؤقف پر قائم رہا ہے، مگر بھارت کی جانب سے کرکٹ ایونٹس میں خلل ڈالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری اولین ترجیح غیر ملکی کھلاڑیوں کا ذہنی سکون ہے، اور پی ایس ایل کے باقی میچز دبئی میں کرانے کا فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ ایونٹ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے عزم پر قائم ہے کہ پی ایس ایل کا مکمل انعقاد اسی مہینے میں ہو گا، اور ایونٹ کو بہترین انداز میں اختتام پذیر کرایا جائے گا، چاہے اس میں چند روز کی تاخیر ہی کیوں نہ ہو۔
یہ کشیدگی نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو متاثر کر رہی ہے، بلکہ عالمی سطح پر کھیلوں کے ایونٹس اور ان کے مستقبل پر بھی سوالات اٹھا رہی ہے۔ دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو امید ہے کہ دونوں ممالک اس صورتحال کو اپنے کھیلوں کے ایونٹس کےذریعےپرامن طور پرحل کریں گے،تاکہ عالمی کرکٹ کی سرگرمیاں بغیرکسی رکاوٹ کےجاری رہیں