اسلام آباد/واشنگٹن : عالمی سطح پر بڑی توجہ حاصل کرنے والی اس خبر کے مطابق، امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور چین کے بنائے گئے طیاروں نے بدھ کے روز بھارتی فضائیہ کے کم از کم دو جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔ یہ کامیابی پاکستان کے لیے نہ صرف ایک اہم جنگی سنگ میل ہے بلکہ اس نے چین کی جدید ترین فضائی ٹیکنالوجی کو میدان جنگ میں آزمائش کے لیے پیش کیا ہے۔
امریکہ کے دواعلیٰ حکام نے روئٹرز کو بتایا کہ پاکستان نےچینی ساختہ جے-10 طیارے فضا سے فضا میں حملوں کے لیے استعمال کیے،جس کے نتیجے میں کم از کم دو بھارتی طیارے مار گرائے گئے۔ یہ پاکستان اور چین کے طیاروں کی کامیاب کارکردگی کا غماز ہے، جو اس جنگی معرکے میں عالمی سطح پر ایک نیا رخ لے آیا ہے۔
یہ حملہ اس لحاظ سے بھی اہم ہے کیونکہ واشنگٹن نے خاص طور پر چینی ساختہ طیاروں کی کارکردگی کو گہری نظر سے دیکھا تھا، خاص طور پر ان حالات میں جب دنیا بھر میں انڈو پیسفک اور تائیوان جیسے حساس مسائل پر تنازعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستان کے اس دعوے پر جب بھارتی فضائیہ کے ترجمان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی واضح تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم، امریکی حکام کی تصدیق کے بعد، یہ معاملہ ایک عالمی سطح پر مزید دلچسپی کا باعث بن چکا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ ایف 16 طیاروں کا اس جنگ میں کوئی کردار نہیں تھا، جس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان نے اپنے ہی تیار کردہ اور چین کی معاونت والے طیاروں کو اس جنگی مشن میں استعمال کیا۔
پاکستان کے وزیر دفاع، خواجہ محمد آصف نے جمعرات کو روئٹرز کو بتایا کہ پاکستان نے فضا سے فضا میں جنگ کے دوران بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے ہیں، جن میں چینی ساختہ جے-10 طیارے استعمال ہوئے تھے۔ ان طیاروں میں جدید فرانسیسی رافیل طیارے بھی شامل تھے، جو بھارتی فضائیہ کے جدید ترین جنگی اثاثے ہیں اور بھارت نے ان پر خاصی سرمایہ کاری کی تھی۔
اس کے علاوہ، پاکستان نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کی طرف سے بھیجے گئے 25 ڈرون مار گرائے ہیں، جو پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ بھارتی فوج نے اپنے دفاع میں پاکستان کے ڈرونز اور فوجی اہداف پر میزائل حملوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جس سے یہ سچائی مزید گہری ہو جاتی ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف فضائی جنگ کی سطح پر بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور فضائی لڑائی نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے۔ امریکہ، روس، اور چین سمیت عالمی طاقتوں نے دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کی ہے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے جلدی سے حالات کو ٹھنڈا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کیونکہ یہ دونوں جوہری طاقتیں ہیں، ان کے درمیان جنگ کا نتیجہ عالمی سطح پر تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ فضائی جنگ نہ صرف پاکستان اور بھارت کے لیے اہم ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پاکستان اور چین کے بنائے گئے طیاروں کی کامیاب کارکردگی نے نہ صرف بھارتی فضائیہ کو چیلنج کیا ہے بلکہ دنیا کو ایک نیا پیغام دیا ہے کہ عالمی جنگی ٹیکنالوجی میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے