واشنگٹن سے لے کر اسلام آباد اور دہلی تک، سفارتی محاذ پر رات بھر جاری رہنے والی ایک سنسنی خیز داستان کا خوشگوار انجام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو یہ خوشخبری سنائی ہے کہ انڈیا اور پاکستان مکمل اور فوری سیزفائر پر راضی ہو چکے ہیں۔ جی ہاں! ایک ایسا لمحہ جس کا دنیا کو بےچینی سے انتظار تھا، وہ آخرکار آ گیا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بڑے فخر سے اعلان کیا۔رات بھر کی امریکی ثالثی کے بعد بالآخر دونوں ہمسایہ ممالک عقل، سمجھداری اور امن کی جانب لوٹ آئے۔صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کو کامن سینس اور بہترین دانشمندی پر زبردست مبارکباد بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے سب کا شکر گزار ہوں۔
ادھر اسلام آباد میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایک پریس کانفرنس میں اہم انکشافات کرتےہوئے بتایا کہ امریکہ، سعودی عرب، ترکی اور برطانیہ نے مل کر اس تاریخی جنگ بندی میں کلیدی کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ صبر، تحمل اور عقل سے کام لیا۔ لیکن بھارت نے کشیدگی بڑھانے سے گریز نہیں کیا۔
اگر اب بھی انڈیا باز نہ آیا، تو ہم بھی ہر صورتحال کے لیے تیار ہیں، اسحاق ڈار نے دوٹوک اعلان کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ صبح سے ہی امریکہ کے وزیر خارجہ روبیو، سعودی وزیر خارجہ پرنس فیصل اور ترک وزیر خارجہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔ بالآخر، آج شام ساڑھے چار بجے دونوں ممالک نے فوری سیزفائر پر اتفاق کر لیا۔
اس تاریخی پیش رفت نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ سفارتکاری اور مکالمہ ہی وہ راستے ہیں جو جنگ کے اندھیروں کو امن کے اجالوں میں بدل سکتے ہیں۔