یقین کرنا مشکل ہے، مگر حقیقت یہی ہے کہ بھارت کی جانب سے کی گئی جارحیت کا پاکستان نے ایسا منہ توڑ جواب دیا جس نے نہ صرف بھارت کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ عالمی طاقتوں کو بھی حیران کر دیا۔ معروف امریکی صحافی اور سی این این کے انٹرنیشنل ڈپلومیٹک ایڈیٹر نک رابرٹسن نے اپنے ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا کہ دنیا بھر کی کوششوں کے باوجود پاکستان اور بھارت کے درمیان سیزفائر ممکن نہیں ہو پا رہی تھی، تب اچانک بھارت نے پاکستان کی ائیر بیسز پر حملہ کر دیا۔ لیکن بھارت شاید یہ بھول چکا تھا کہ یہ نیا پاکستان ہے جو وار سہتا نہیں، بھرپور جواب دیتا ہے۔
بھارتی حملے کے فوراً بعد پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فتح 1 میزائل سسٹم کے ذریعے بھارت پر نہ رکنے والے میزائلوں کی بارش کر دی۔ نک رابرٹسن کے مطابق پاکستان کے ان میزائل حملوں نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کر دیا۔ پاکستانی فوج نے آپریشن "بُنْيَان مَّرْصُوْص” یعنی "آہنی دیوار” کے تحت بھارت میں 10 سے زائد فوجی اور فضائی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں جموں، اکھنور، بٹھنڈا، سرسہ، مامون اور برنالہ جیسے اہم اڈے شامل تھے۔
سب سے بڑا دھچکا بھارت کو تب لگا جب پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے نے آدم پور میں موجود بھارتی ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم جس کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد تھی کو ہائپر سونک میزائل سے تباہ کر دیا۔ پاک فوج نے اس کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کی، جس نے دشمن کو واضح پیغام دے دیا کہ پاکستان کی فضائی طاقت اب ناقابل تسخیر ہے۔
اس جوابی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور ترکی کے حکام سے ہنگامی رابطے کیے، جن کی مدد سے سفارتی سطح پر سیزفائر ممکن ہوئی۔ یہ صرف ایک عسکری کامیابی نہیں تھی، بلکہ پاکستان کے مضبوط دفاع، عزم، اور غیر متزلزل حوصلے کی ایک ناقابل فراموش داستان تھی۔ یہ پیغام تھا کہ جو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا، وہ خود اپنے زخموں کو گنتا رہ جائے گا۔