نئی دہلی میں سیاسی اور عسکری محاذ پر نئی گونج سنائی دے رہی ہے، جہاں بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور رکنِ پارلیمنٹ ششی تھرور نے پاکستان کی فوجی طاقت کا کھلے لفظوں میں اعتراف کرتے ہوئے مودی حکومت کو نئی مہم جوئی سے باز رہنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ ایک بھارتی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ششی تھرور نے کہا، پاکستان ایک بڑی اور مضبوط فوج رکھتا ہے۔ میں نے دوستوں سے سنا ہے کہ ان کے پاس جدید ترین ہتھیار بھی موجود ہیں، ایسے میں کسی نئی مہم جوئی کا آغاز کرنا مودی سرکار کی بہت بڑی غلطی ہوگی۔
ششی تھرور نے پاک بھارت جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملانے کا موقع دینا چاہیے۔ "میں ذاتی طور پر لوگوں سے لوگوں کے رابطے کے حق میں ہوں، ویزہ پالیسی نرم ہونی چاہیے تاکہ عوام کے درمیان فاصلے کم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن کی طرف بڑھنے کے لیے اقدامات کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
اس بیان سے قبل بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، جس کا پاکستان کی مسلح افواج نے منہ توڑ جواب دیا۔ گزشتہ ہفتے پاک فضائیہ نے دشمن کے 5 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں 3 جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی فضائیہ نے بالواسطہ طور پر رافیل طیارے گرنے کا اعتراف کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے "آپریشن بُنیانِ مرصوص” کے تحت دشمن کے دفاعی نظام کو بری طرح تباہ کر دیا، جس کا بھارتی حکام نے خود بھی اعتراف کیا ہے۔
بھارت کی اپوزیشن نے ان حالات میں مودی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائے اور آپریشن سندور سمیت حالیہ جنگ بندی پر تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ ششی تھرور جیسے اہم رہنما کی جانب سے پاکستان کی طاقت کا اعتراف اور امن کے لیے اپیل دراصل اس حقیقت کا مظہر ہے کہ خطے میں پاکستان ایک فیصلہ کن طاقت کے طور پر ابھراہے،جس نے نہ صرف دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا بلکہ امن کا پرچم بھی بلند کیا