سعودی عرب کے خودمختار مالیاتی ادارے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی جانب سے امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ سے 30 عدد 737 میکس ماڈل طیارے خریدنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ ہونے والے دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران ہونے جارہا ہے، جو کہ اقتصادی اور سیاسی طور پر نہایت اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ طیارے سعودی عرب کی نئی قائم کردہ ایئرکرافٹ لیزنگ کمپنی "AviLease” کے لیے خریدے جا رہے ہیں۔ اگرچہ بوئنگ اور AviLease نے اس خبر پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم اندرونی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس مجوزہ معاہدے کی مالیت رعایتوں کے بعد بھی 1.5 ارب ڈالر سے زائد ہوگی۔
یہ معاہدہ نہ صرف بوئنگ کے لیے تجارتی لحاظ سے اہم ہوگا بلکہ امریکی صدر ٹرمپ کے دورے کو بھی ایک کامیاب اقتصادی پیش رفت کے طور پر پیش کرنے میں مدد دے گا۔ ماہرین کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ممالک ان دنوں بڑے تجارتی معاہدوں کو سیاسی اثر و رسوخ میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، اور امریکی کمپنیوں کو خطے میں بھرپور مواقع میسر آ رہے ہیں۔
بوئنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیلی اورٹبرگ ان کاروباری شخصیات میں شامل ہیں جو صدر ٹرمپ کے ہمراہ مشرق وسطیٰ کے دورے پر موجود ہیں۔ یہ دورہ امریکی کمپنیوں کے لیے نہ صرف نئے معاہدوں کی راہ ہموار کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو بھی نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ اس ہفتے کے آخر میں قطر کا بھی دورہ کریں گے، جہاں قطر ایئرویز کی جانب سے بھی ایک بڑے طیارہ آرڈر کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ معاہدے صدر ٹرمپ کے دورے کو تاریخی حیثیت دینے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔