یہ کائنات ہماری سوچ سے زیادہ کے ساتھ اپنے انجام کو پہنچ رہی ہے ، ایک نئی تحقیق کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ کائنات ہماری توقعات سے زیادہ جلد اپنے انجام کو تیزی پہنچنے والی ہے۔
تاہم یہ قدیم سائنس کا دعوی ہے لیکن جدید سائنس دانوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ابھی اس کائنات کو ختم ہونے میں وقت لگے گا۔
سائنس دانوں کے اس حیرت انگیز انکشاف کے باوجود اُن کا خیال ہے کہ دنیا کے اختتام میں ابھی کافی وقت ہے۔
سائنس دانوں کا مزید کہنا ہے کہ یہ وقت سفید ڈوارف ستاروں کے مکمل طور پر ختم ہونے کے لئے کافی ہے کیونکہ یہ ستارے کائنات میں سب سے زیادہ مدت تک قائم رہنے والے اجرام ہوتے ہیں۔
نئی تحقیق کے سربراہ مصنف ہینو فيلکے کا کہنا تھا اس کائنات کا حتمی اختتام ہماری توقعات سے ذیادہ جلدی ہوگا لیکن خوشخبری والی بات یہ ہے کہ ایسا ہونے میں بھی کافی وقت لگے گا۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کائنات کا وجود ختم ہونے میں ابھی کافی وقت ہے۔ نئی ریسرچ اور تحقیق کے مطابق یہ کائنات ریڈیشنز کے نتیجے میں بخارات میں تبدیل نہیں ہو گی۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کائنات ہمیشہ نہیں رہے گی لیکن اتنی جلدی بھی اپنے اختتام کو نہیں پہنچے گی۔