راولپنڈی : بانی تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھر لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم کو حیران و پریشان کر دیا۔ 9 مئی کے کیسز میں پولی گراف ٹیسٹ کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی ٹیم کو عمران خان نے تیسری بار بھی صاف انکار کر دیا، گویا "جھوٹ پکڑنے والی مشینیں میرا سچ نہیں جان سکتیں
ذرائع کے مطابق، لاہور پولیس کی ٹیم ڈی ایس پی آصف جاوید کی قیادت میں جیل پہنچی تھی تاکہ عمران خان کا پولی گراف، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیا جا سکے۔ مگر بانی پی ٹی آئی نے پھر وہی دو ٹوک مؤقف دہرایا۔نہ ٹیسٹ کراؤں گا، نہ جھکوں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تیسرا موقع تھا جب پولیس ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی، مگر ہر بار عمران خان کے انکار نے انہیں خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور کر دیا۔ یوں لگتا ہے جیسے عمران خان کی ضد اور پولیس کی کوششوں کے درمیان "آہنی دیوار” کھڑی ہے۔
سیاسی حلقے اس مسلسل انکار کو عمران خان کی سیاسی حکمت عملی قرار دے رہے ہیں، جبکہ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ انکار کرنا ان کا آئینی حق ہے مگر کیا عوامی سطح پر اس انکار کو خاموشی سے قبول کیا جائے گا؟