اسلام آباد: پاکستان نے ڈیجیٹل معیشت کی جانب ایک تاریخی قدم اٹھا لیا ہے۔ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی (STZA) نے ایس آئی ایف سی (Special Investment Facilitation Council) کی معاونت سے ملک کے پہلے بلاک چین بیسڈ ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ پروجیکٹ کے لیے ‘ہگز کمپیوٹنگ لمیٹڈ’ کو باضابطہ لائسنس جاری کر دیا ہے۔
یہ پیشرفت پاکستان میں جدید ٹیکنالوجیز—خصوصاً بلاک چین، مصنوعی ذہانت (AI)، اور بگ ڈیٹا—میں سرمایہ کاری کے لیے دروازے کھولنے والی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس انقلابی اقدام کے تحت سالانہ 15 سے 20 لاکھ ڈالر تک زرمبادلہ حاصل ہونے کی توقع ہے، جو ملکی معیشت کے لیے نئی توانائی کا باعث بنے گا۔
ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بنیاد مضبوط ہے۔اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر ایک 7 میگا واٹ بجلی سے چلنے والا ڈیٹا سینٹر قائم کیا جا رہا ہے، جو زائد بجلی کی استعداد کو مؤثر انداز میں استعمال کرے گا۔ یہ نہ صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک ماڈل کے طور پر سامنے آئے گا بلکہ پاکستان کو توانائی کے بامقصد استعمال کی راہ بھی دکھائے گا۔
ٹیکنالوجی میں شفافیت اور سیکیورٹی کا نیا معیاراپنا جارہاہے۔
بلاک چین ٹیکنالوجی کو دنیا بھر میں شفافیت، محفوظ ڈیٹا اسٹوریج، اور فنانشل سیکیورٹی کا ضامن سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس کا آغاز ایک ایسا سنگ میل ہے جو نہ صرف ڈیجیٹل اعتماد کو بڑھائے گا بلکہ ملک کو عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ کا حصہ بھی بنائے گا۔
اس منصوبے کی کامیابی میں وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کلیدی کردار ہے۔ دونوں اداروں نے نہ صرف پالیسی سازی میں تعاون فراہم کیا بلکہ سرمایہ کاری، ریگولیشنز، اور مالیاتی فریم ورک کو آسان بنانے میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔
پاکستان اب صرف صارف نہیں، خالق بھی بنے گا۔ڈیجیٹل دنیا میں جہاں پاکستان اب تک صرف ایک صارف کی حیثیت سے جانا جاتا رہا، اب وہ وقت آ گیا ہے کہ ہم خود ٹیکنالوجی کے خالق اور رہنما کے طور پر ابھریں۔ بلاک چین بیسڈ ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ کے ذریعے پاکستان نہ صرف مقامی ترقی کرے گا بلکہ بین الاقوامی ڈیجیٹل ایکو سسٹم میں بھی اپنا مقام بنائے گا۔