حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں ایک نہایت حیران کن بیان سامنے آیا ہے جس نے بھارتی سیاست میں نئی ہلچل مچا دی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر قانون سبرامنیم سوامی نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے حالیہ جھڑپوں میں بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رفال طیارے بھی شامل تھے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت پر آیا ہے جب بھارتی حکومت سرکاری طور پر ایسے کسی نقصان کو تسلیم کرنے سے گریزاں رہی ہے۔ سبرامنیم سوامی نے ایک پوڈکاسٹ گفتگو میں سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے اپنے جنگی طیارے بھیجے اور نہ صرف بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا جواب دیا بلکہ ہمارے پانچ لڑاکا طیارے بھی مار گرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ "اگرچہ چین کے جہاز بہتر تھے، مگر حملہ پاکستان نے کیا، اور فرانسیسی رفال طیارے اتنے کارگر ثابت نہ ہوئے جتنا دعویٰ کیا گیا تھا۔”
سابق وزیر نے اس موقع پر رفال طیاروں کی خریداری پر بھی سوالات اٹھائے اور اسے ایک مالیاتی اسکینڈل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "اس خریداری میں مبینہ کرپشن کی بو آتی ہے، لیکن جب تک نریندر مودی اقتدار میں ہیں، سچ سامنے آنا ممکن نہیں۔ وہ اس معاملے کو دبا کر رکھیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے اندر کئی لوگ ایسے ہیں جو اصل حقائق جانتے ہیں لیکن خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق، پارٹی کے اندرون خانہ تحفظات بڑھ رہے ہیں مگر کوئی کھل کر بولنے کی ہمت نہیں کر رہا۔
ادھر بھارتی ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے بھی مودی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے عوامی جلسے میں وزیراعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ واضح کریں کہ حالیہ کشیدگی میں کتنے رفال طیارے دشمن کے ہاتھوں تباہ ہوئے۔
ریونت ریڈی کا کہنا تھا کہ "نریندر مودی کو یہ جواب دینا چاہیے کہ ان کے دور میں خریدے گئے رفال طیارے دشمن کے میزائلوں سے کیوں نہ بچ سکے؟ اگر ان پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے تو ان کی کارکردگی کہاں گئی؟”
ریونت ریڈی کے اس بیان کے بعد بھارتی سیاسی حلقوں میں گرما گرمی مزید بڑھ گئی ہے اور حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ حقائق کو عوام کے سامنے لائے۔
پاکستان کی طرف سے اس ساری صورتحال پر پہلے ہی مؤقف سامنے آ چکا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا اور بھارت کی جانب سے کیے گئے الزامات اور حملوں کے بعد جوابی کارروائی صرف دفاعی نوعیت کی تھی۔
پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات بھارتی ایئر بیسز پر بھارتی حملے کے ردعمل میں پاکستان نے نہ صرف جوابی میزائل داغے بلکہ پانچ انڈین لڑاکا طیارے، جن میں تین رفال شامل تھے، مار گرائے گئے۔
یاد رہے کہ اس ساری کشیدگی کا آغاز 22 اپریل کو اس وقت ہوا جب مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک خونی حملے میں 26 افراد مارے گئے۔
بھارت نے فوری طور پر اس حملے کا الزام پاکستان پر دھر دیا، تاہم پاکستان نے اس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے معاملے کی غیرجانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی، جسے بھارت نے مسترد کر دیا۔
اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین حالات مزید کشیدہ ہو گئے اور کشمیر کے سرحدی علاقوں میں وقفے وقفے سے شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
ان جھڑپوں میں جہاں جانی و مالی نقصان ہوا، وہیں دونوں ممالک کی فضائیہ نے بھی ایک دوسرے کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں اب بی جے پی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں کہ بھارتی حکومت حقائق کو چھپانے کے بجائے قوم کو اصل صورت حال سے آگاہ کرے۔