سعودی عرب نے حالیہ علاقائی کشیدگی کے پیش نظر فضائی آمد و رفت کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھنے کے لیے اپنی فضائی حدود کو کھلا رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نہ صرف تمام انسانی و تکنیکی وسائل کو متحرک کر دیا ہے بلکہ فضائی راہداریوں کی گنجائش میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔
مملکت کے اس فیصلہ کن اقدام کا مقصد فضائی ٹریفک میں اچانک ہونے والے اضافے سے نمٹنا ہے تاکہ بین الاقوامی پروازوں کو کسی قسم کی رکاوٹ یا تاخیر کا سامنا نہ ہو۔
گزشتہ چند روز کے دوران سعودی فضائی حدود سے روزانہ اوسطاً 1,330 سے زائد پروازیں گزر رہی ہیں، جو کہ بحران سے پہلے کے معمول کے دنوں کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔
اس غیر معمولی اضافہ کے باوجود تمام پروازیں جدید ترین ٹیکنالوجی، مستحکم رابطہ نظام اور سخت حفاظتی معیارات کی بدولت مکمل طور پر محفوظ انداز میں کنٹرول کی گئیں۔
ان تمام کارروائیوں کو بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کے عالمی معیارات کے عین مطابق انجام دیا گیا۔
جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (GACA) نے حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی فضائی راہداریاں کھولنے کے لیے پیشگی حکمت عملی ترتیب دی۔ ان راہداریوں کے ذریعے مملکت نے فضائی حدود کی گنجائش میں قابل ذکر اضافہ کیا اور فضائی راستوں کو جدید نیویگیشنل سسٹمز کی مدد سے بہتر، محفوظ اور مؤثر بنایا۔
یہ اقدامات نہ صرف محفوظ پروازوں کے تسلسل کو یقینی بناتے ہیں بلکہ ہوا بازی کے عالمی میدان میں سعودی عرب کی صلاحیتوں کا بھی منہ بولتا ثبوت ہیں۔
بحران کے آغاز سے لے کر اب تک 220 سے زائد ایئرلائنز سعودی فضائی حدود سے گزر چکی ہیں، جس کی بدولت ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار کردہ اسٹریٹجک پلانز کو مؤثر طریقے سے فعال کیا گیا۔
ان پلانز میں ہوائی اڈوں اور فضائی حدود کی حفاظت کے لیے جدید ترین سرویلنس سسٹمز کا استعمال، سیکیورٹی عملے کی اضافی تعیناتی اور ایئر ٹریفک کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے والے نظام کی فعالیت شامل ہے۔
صورتحال کی نگرانی اور اس سے متعلق فوری فیصلے کرنے کے لیے ماہرین پر مشتمل ٹیموں نے اعلیٰ سطح کی ڈیٹا پروسیسنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے حقیقی وقت میں کام کیا۔
اس ڈیجیٹل رابطہ نظام نے نہ صرف اندرون ملک بلکہ علاقائی سطح پر مختلف فضائی آپریٹرز کے درمیان موثر رابطے اور ہم آہنگی کو ممکن بنایا، جس کے نتیجے میں مملکت نے ہر لمحہ بدلتی صورتحال کا بروقت اور مؤثر جواب دیا۔
سعودی عرب کا فضائی نیویگیشن نیٹ ورک دنیا کے جدید ترین نیٹ ورکس میں شمار ہوتا ہے۔ اس میں 20 کنٹرول ٹاورز، دو ریجنل کنٹرول سینٹرز جو 15 فضائی سیکٹرز کا احاطہ کرتے ہیں، اور 10 اپروچ کنٹرول سینٹرز شامل ہیں۔
ملک بھر میں 1,200 سے زیادہ نیویگیشنل ڈیوائسز نصب ہیں جنہیں 1,900 سے زائد ماہر فضائی پیشہ ور افراد چلاتے ہیں، جن میں 700 سے زیادہ تربیت یافتہ اور بین الاقوامی اسناد یافتہ ایئر ٹریفک کنٹرولرز شامل ہیں۔