تہران: ایران کی نیم سرکاری تسنیم نیوز ایجنسی نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سینئر کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین نیکوئی، جو قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے، اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں جامِ شہادت نوش کر گئے ہیں۔ نیکوئی، جنہیں جنگی حلقوں میں "الحاج یونس” کے نام سے جانا جاتا تھا، کئی دہائیوں سے مزاحمتی محاذ پر سرگرم تھے۔
تسنیم نیوز کے مطابق، نیکوئی گذشتہ ہفتے تہران میں ایک اسرائیلی حملے کا نشانہ بنے۔ یہ حملہ ایران کے اس بیانیے کو مزید تقویت دیتا ہے کہ اسرائیل خطے میں دہشت کا باعث بن رہا ہے اور ایرانی سکیورٹی اور عسکری قیادت کو براہ راست نشانہ بنا رہا ہے۔
سردار حسین نیکوئی شام کے میدان میں ان اولین ایرانی کمانڈرز میں شامل تھے جو جنرل قاسم سلیمانی کے ہمراہ داعش اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف برسرپیکار رہے۔ وہ برسوں تک قاسم سلیمانی کے مشن کا عملی حصہ رہے اور متعدد خفیہ آپریشنز کی قیادت کرتے رہے۔
جنرل قاسم سلیمانی کو جنوری 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں شہید کر دیا گیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایران اور امریکا کے تعلقات نہایت کشیدہ ہو گئے تھے۔ حسین نیکوئی کی شہادت کو اسی تسلسل کی ایک اور کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ان کی موت پر ایرانی عوام اور عسکری حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، جبکہ ایرانی حکومت نے اسرائیل کے خلاف بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ نیکوئی کی شہادت مستقبل میں ایک بڑے علاقائی ردعمل کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔