اسلام آباد : پاکستان نے ایک تاریخی سفارتی سنگ میل عبور کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) کی ایک ماہ کے لیے صدارت سنبھال لی ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس اہم موقع پر قوم کو آگاہ کیا کہ یہ نہ صرف پاکستان کی عالمی سطح پر فعال سفارتکاری کا مظہر ہے بلکہ اقوامِ عالم میں اس کے مؤثر کردار کا اعتراف بھی ہے۔
اس موقع پر اپنے بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ پاکستان کا بطور غیر مستقل رکن سلامتی کونسل میں آٹھواں دور ہے، اور یہ ہمارے لیے ایک اعزاز، اعتماد اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے پاکستان پر یقین کی علامت ہے۔”
اسحاق ڈار کے مطابق، پاکستان اس ماہ دو اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کی صدارت کرے گا، جو عالمی سطح پر امن و سلامتی کے لیے نئی راہیں متعین کرنے کی کوشش ہوں گے:
تنازعات کے پرامن حل اور سفارتکاری کے فروغ کے موضوع پر ہو گا، جس میں پاکستان عالمی رہنماؤں پر زور دے گا کہ بات چیت، ثالثی اور مذاکرات کو جنگ و تصادم پر ترجیح دی جائے۔
اقوام متحدہ (UN) اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے درمیان باہمی تعاون پر مرکوز ہوگا، جس میں اسلاموفوبیا، فلسطین، کشمیر اور دیگر مسلم دنیا کے اہم مسائل پر گفتگو کی جائے گی۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے منشور (UN Charter)، عالمی قوانین اور کثیرالجہتی (Multilateralism) کے اصولوں سے مکمل طور پر وابستہ ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ سلامتی کونسل کو ایک فعال، مؤثر اور سفارتی پلیٹ فارم بنایا جائے جو تنازعات کو ہوا دینے کے بجائے امن، انصاف اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا اس وقت بے شمار بحرانوں سے دوچار ہے، جن میں یوکرین جنگ، غزہ میں انسانی بحران، افغانستان کی صورتحال، افریقہ میں بدامنی، اور اسلاموفوبیا جیسے چیلنجز شامل ہیں۔ ایسے میں پاکستان کی قیادت ایک معتدل، جامع اور سفارتی سوچ کے تحت سلامتی کونسل کو نتیجہ خیز کردار ادا کرنے میں مدد دے گی۔
بین الاقوامی سفارتی حلقوں میں پاکستان کی صدارت کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قیادت میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا کام زیادہ متوازن، مشرق و مغرب کے درمیان رابطہ کار اور ترقی پذیر ممالک کے لیے مؤثر آواز بن سکتا ہے۔
پاکستان کی اقوام متحدہ میں اس نئی ذمہ داری کو نہ صرف ایک سفارتی کامیابی سمجھا جا رہا ہے بلکہ یہ موقع ملک کو عالمی سطح پر اپنا مؤقف مزید مؤثر انداز میں پیش کرنے کا پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔
ہم سب اقوام کے ساتھ شراکت داری کے خواہاں ہیں۔ ہمارا مقصد دنیا کو درپیش چیلنجز کا پرامن، انصاف پر مبنی اور پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔