دنیا بھر کے سائنسدان حیرت زدہ ہیں کیونکہ زمین کی گردش میں غیر متوقع طور پر تیزی آ گئی ہے، جس کے باعث آنے والے ہفتوں میں تین دن معمول سے کہیں مختصر ہوں گے۔ ماہرین کے مطابق، یہ دن 24 گھنٹے سے تقریباً 1.51 ملی سیکنڈز کم ہوں گے، یعنی وقت واقعی تیزی سے گزر رہا ہے۔
عام طور پر زمین ایک دن میں 86,400 سیکنڈ یا پورے 24 گھنٹے کا چکر مکمل کرتی ہے، لیکن 9 جولائی، 22 جولائی اور 5 اگست کو زمین کی گردش معمول سے تیز ہوگی، جس کے باعث یہ دن دنیا کے ریکارڈ میں 2020 کے بعد سے سب سے مختصر دنوں میں شمار کیے جائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مخصوص دنوں پر چاند کا خط استوا سے زیادہ دور ہونا زمین کی گردش پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک کا سب سے مختصر دن پہلے ہی 5 جولائی 2024 کو ریکارڈ ہو چکا ہے، جو کہ 1.66 ملی سیکنڈز کم رہا۔
روس کی ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی کے زمین کی گردش کے ماہر لیونید زوٹوف نے بتایا کہ "کسی نے اس تیزی کی پیشگوئی نہیں کی تھی،” اور مزید کہا کہ "ابھی تک یہ واضح نہیں کہ زمین کی اندرونی سطح پر کیا ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گردش میں یہ اچانک اضافہ ہو رہا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہر ڈنکن اگنیو کے مطابق اگر زمین کی یہ تیز رفتاری جاری رہی، تو 2029 میں دنیا بھر کی گھڑیوں کو ہم آہنگ رکھنے کے لیے ایک "نیگیٹو لیپ سیکنڈ” شامل کرنا پڑ سکتا ہے — جو کہ تاریخ میں پہلا موقع ہوگا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ زمین کے دن ہمیشہ 24 گھنٹے کے نہیں رہے۔ کانسی کے دور (Bronze Age) میں ایک دن کا دورانیہ تقریباً 23 گھنٹے ہوتا تھا، مگر موجودہ رجحان غیر معمولی حد تک قابلِ توجہ ہے۔