اسلام آباد:پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات ایک نئی بلندی کی جانب گامزن ہو چکے ہیں، جب نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی اہم ملاقات میں دفاع، انٹیلی جنس، توانائی اور تعلیمی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں اور ہم ان تعلقات کو ادارہ جاتی شراکت داری میں بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے ترکیہ کے دفاعی تجربات سے استفادہ حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، اور یہ امر خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سیکیورٹی، دفاع اور انٹیلی جنس سے متعلق پاک-ترک نئی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس 24 جولائی کو ہوگا جبکہ دفاعی صنعت پر مبنی خصوصی میٹنگ ستمبر میں متوقع ہے۔ اس دوران ترکیہ کی جانب سے آزاد کشمیر میں اسکول کھولنے کی تجویز پر بھی بات چیت ہوئی، جو دونوں ممالک کے عوامی روابط کو مضبوط بنانے کی ایک عملی مثال ہے۔
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں، جنہیں اب ادارہ جاتی شراکت داری میں بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کی باہمی تجارت کا ہدف 5 ارب ڈالر مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا اور بتایا کہ آئل اور گیس کے شعبے میں بھی اشتراک بڑھایا جا رہا ہے۔
حاقان فیدان نے اسحٰق ڈار کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات نہ صرف دو حکومتوں کے درمیان، بلکہ دو بھائیوں کے درمیان دوستی کی مظہر ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جلد ہی ان کی وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی اہم ملاقات متوقع ہے، جہاں دوطرفہ اقتصادی منصوبوں پر مزید گفتگو کی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر دونوں وزرائے خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قریبی تعلقات کو مزید گہرا کیا جائے گا اور تمام شعبوں میں ادارہ جاتی بنیادوں پر تعاون کو وسعت دی جائے گی۔