جدہ :پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے تاریخی معاہدے پر عملی اقدامات کا آغاز ہو چکا ہے، جس کے تحت سعودی عرب میں سزا کاٹنے والے پاکستانی قیدیوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے اس اہم پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس بھیجا جا رہا ہے، جہاں وہ اپنی باقی ماندہ سزا پاکستان کی جیلوں میں مکمل کریں گے۔
سفیر کے مطابق اب تک 30 قیدیوں کو تین مراحل میں پاکستان منتقل کیا جا چکا ہے، جب کہ مزید 419 قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی تیزی سے مکمل کی جا رہی ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف قیدیوں کے اہل خانہ کے لیے امید کی کرن ہے بلکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان انسانی ہمدردی اور قونصلر تعاون کا عملی اظہار بھی ہے۔ احمد فاروق نے واضح کیا کہ سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی بڑی تعدادتقریباً 70 فیصدمنشیات کے مقدمات میں گرفتار ہے، جو بین الاقوامی قوانین کے تحت سخت سزاؤں کا سامنا کرتے ہیں۔
پاکستانی حکومت کی کوشش ہے کہ ان قیدیوں کو وطن واپس لا کر نہ صرف ان کی سزا کا شفاف طریقے سے تعین کیا جائے، بلکہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے بھی مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے سفارتی اعتماد اور باہمی احترام کا ثبوت ہے، جو مستقبل میں مزید قونصلر تعاون، محنت کشوں کے حقوق، اور انسانی ہمدردی کے دیگر شعبوں میں مضبوط شراکت داری کی راہ ہموار کرے گا۔