سعودی عرب کا معروف انسانی ہمدردی کا ادارہ، کنگ سلمان انسانی امداد مرکز (KSRelief)، ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر اپنی انسانیت دوستی کی پہچان بن کر سامنے آیا ہے۔ سال 2025-2026 کے لیے مرکز نے افغانستان میں فوڈ سیکیورٹی اور ہنگامی امداد پر مبنی ایک نیا منصوبہ شروع کر دیا ہے، جس کا باقاعدہ آغاز افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر واقع طورخم کے عمری کیمپ میں ہوا۔
اس منصوبے کے تحت پاکستان سے افغانستان واپس آنے والے ہزاروں مہاجرین کو ابتدائی امداد فراہم کرنے کے لیے پانچ ہزار خوراکی راشن مختص کیے گئے ہیں۔ اس کا مقصد وہ افغان خاندان ہیں جو طویل ہجرت اور مشکلات کے بعد ایک نئی شروعات کے لیے واپس اپنے وطن لوٹ رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب ایک باوقار ماحول میں منعقد ہوئی، جس میں افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے محکمہ مہاجرین و واپسی امور کے سربراہ باز محمد، کنگ سلمان سینٹر کی ٹیم اور متعدد افغان سرکاری اہلکار شریک ہوئے۔ اس موقع پر باز محمد نے سعودی عرب کے انسان دوست رویے، مسلسل تعاون، اور وقت پر کی جانے والی امدادی کوششوں پر دلی شکریہ اور قدردانی کا اظہار کیا۔
اس امدادی مشن کا دائرہ کار صرف افغانستان تک محدود نہیں، بلکہ سعودی امدادی ادارہ دیگر بحران زدہ ممالک میں بھی اپنی سرگرمیاں فعال انداز میں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسی تناظر میں شام کے صوبہ اللاذقیہ کے دیہی علاقوں میں حالیہ آتشزدگی سے متاثرہ خاندانوں کو بھی امداد فراہم کی گئی ہے۔
اللاذقیہ کے جن دیہات میں امداد تقسیم کی گئی اُن میں ایمان، بیت القصیر، المحمودیہ، الغسانیہ، القلوب، زنزف، الریانۃ اور المزرعہ شامل ہیں۔ یہاں ایک ہزار خیمے اور ایک ہزار مکمل غذائی پیکٹ متاثرہ خاندانوں تک پہنچائے گئے، تاکہ وہ آتشزدگی سے پیدا ہونے والی مشکل صورتحال میں وقتی ریلیف حاصل کر سکیں۔
یہ تمام سرگرمیاں سعودی عرب کے اس مستقل عزم کی عکاس ہیں جس کے تحت وہ دنیا بھر کے مظلوم، پسماندہ اور بحران زدہ طبقات تک امداد پہنچانے کو اپنی اخلاقی، دینی اور انسانی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ کنگ سلمان سینٹر اس وژن کو عملی جامہ پہنانے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے اور عالمی سطح پر سعودی عرب کے انسانیت نواز اور قائدانہ کردار کو مؤثر طریقے سے پیش کر رہا ہے۔
چاہے وہ قدرتی آفات ہوں یا جنگ و بحران کے شکار علاقے، سعودی عرب نے ہمیشہ بروقت امداد فراہم کر کے دنیا کو یہ باور کروایا ہے کہ وہ صرف ایک خطے کا ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کا خیرخواہ ملک ہے۔