ریاض: سعودی عرب نے معاشی ترقی کی جانب ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے پہلی بار خلیجی ممالک (GCC) سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو مملکت میں اسٹاک مارکیٹ میں براہ راست سرمایہ کاری کی اجازت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت سرمایہ کاری کے افق کو وسعت دینے، عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے اور کیپیٹل مارکیٹ کو زیادہ متحرک بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ اعلان سعودی کیپیٹل مارکیٹ اتھارٹی (CMA) کے چیئرمین محمد الکویز کی جانب سے ایک پریس ریلیز اور سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کیا گیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ نئے ضوابط کے تحت سعودی عرب میں مقیم اور سابقہ مقیم خلیجی شہری اب باقاعدہ اور قانونی طور پر سعودی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگا سکیں گے۔
الکویز کے مطابق ان اصلاحات کا بنیادی مقصد سعودی عرب کی مارکیٹ کو بین الاقوامی سطح پر زیادہ کھلا، شفاف اور پائیدار بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان نئے قوانین سے سرمایہ کاروں کے طویل مدتی تعلق، اعتماد اور تحفظ میں اضافہ ہوگا، اور سعودی سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید لچکدار اور سرمایہ کار دوست بنایا جائے گا۔
یہ فیصلہ 20 نومبر 2024 کو CMA کی طرف سے پیش کردہ سفارشات کے بعد منظوری کے مراحل سے گزرا۔ ایک ماہ تک اس پر عوامی مشاورت جاری رہی تاکہ فیصلہ زیادہ جامع، شفاف اور عوامی مفاد سے ہم آہنگ ہو۔
نئے اصلاحاتی پیکج میں سرمایہ کاری اکاؤنٹس کو آسان اور محفوظ بنانے، مختلف سطحوں کے سرمایہ کاروں کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو ممکن بنانے، اور فنڈز کے تحفظ کے لیے جدید گورننس اقدامات بھی شامل کیے گئے ہیں۔
اس اقدام سے سعودی سرمایہ کاری فنڈ میں جدت، وسعت اور عالمی شمولیت کا نیا دور شروع ہوگا، جس میں نہ صرف سعودی بلکہ پورے خلیجی خطے کے سرمایہ کار شریک ہو سکیں گے۔