اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثنااللہ نے پی ٹی آئی کے موقف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے حکومت کے ساتھ بات چیت کی خواہش ظاہر نہیں کی، بلکہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کر رہی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی، اس لیے ہم ان سے بات کیوں کریں؟ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کی رہائی کی بات عدالتوں سے کی جائے، اور وہ اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کی بات چیت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
رانا ثنااللہ نے عمران خان کی پارٹی کی جانب سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا، اور کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد ملک میں معاشی بحران پیدا کرنا اور حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔ "اگر پی ٹی آئی نے ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں جیسے علی امین گنڈاپور کی گفتگو سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان کا ایجنڈا ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
رانا ثنااللہ نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ اگر عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوئے تو یہ ایک نیا سیاسی ابھار پیدا کرے گا، جس کے بعد سیاسی سطح پر زیادہ مشکلات آئیں گی۔ "عمران خان کے مقدمات عدالتوں میں ہیں اور ان کے خلاف اپیل کی گئی ہے۔ ان کی رہائی عدالت سے ہوگی، لیکن وہ سیاسی مذاکرات کے بجائے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔”
دوسری جانب، پی ٹی آئی رہنما ملک عدیل اقبال نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی تحریک کو مزید تیز کرنے کے لیے 5 اگست تک تیاری کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں قانون کی بالادستی کے لیے ہر وقت مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد صرف اور صرف ملک میں جمہوری عمل کو مستحکم کرنا اور عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے۔
رانا ثنااللہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کی معیشت کی بحالی ہے اور اس سلسلے میں وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم پی ٹی آئی کو اپنے سیاسی ایجنڈے میں تبدیلی لانی ہوگی تاکہ ملک کی ترقی کے راستے پر آگے بڑھا جا سکے۔