نیوجرسی کے میٹ لائف اسٹیڈیم میں ہونے والا فیفا کلب ورلڈ کپ 2025 کا فائنل ایک تاریخی لمحہ ثابت ہونے جا رہا ہے، جہاں پیرس سینٹ جرمین اور چیلسی آمنے سامنے ہوں گے، اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سنسنی خیز مقابلے کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ یہ میچ نہ صرف عالمی فٹبال کے شوقینوں کے لیے بلکہ خود امریکہ کے لیے ایک بڑی آزمائش ہے، کیونکہ یہی میدان اگلے سال فیفا ورلڈ کپ 2026 کے فائنل کی میزبانی بھی کرے گا۔
ٹرمپ کے لیے یہ شرکت صرف ایک کھیل کا حصہ نہیں بلکہ ایک سیاسی اور ذاتی بیانیہ ہے۔ ان کے مطابق فیفا ورلڈ کپ 2026 اور لاس اینجلس اولمپکس 2028 ان کی صدارت کے سنہری دور کی علامتیں ہوں گی۔ ان کی فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو سے گہری دوستی بھی اس تقریب میں ان کی موجودگی کا ایک اہم سبب ہے۔ انفانٹینو نے مارچ میں وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹرمپ کو کلب ورلڈ کپ کی ٹرافی تحفے میں دی، جو اب ان کے دفتر میں سجی ہوئی ہے۔
فٹبال سے ٹرمپ کی دلچسپی صرف رسمی نہیں، بلکہ ذاتی بھی ہے ان کا بیٹا بیرن ٹرمپ اس کھیل کا مداح ہے، اور ماضی میں خود ٹرمپ بھی نیویارک ملٹری اکیڈمی کے دوران فٹبال کھیل چکے ہیں۔ ایسے وقت میں جب امریکہ کی روایتی کھیلوں میں فٹبال کو کم اہمیت دی جاتی ہے، ٹرمپ کا جھکاؤ اسے ایک غیر روایتی مگر طاقتور علامت میں بدل رہا ہے۔
فیفا کے صدر نے حالیہ پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ ٹرمپ نے ہمیشہ فٹبال کو سنجیدگی سے لیا اور 2026 ورلڈ کپ کی میزبانی دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انفانٹینو نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ "ٹرمپ کو ٹرافی اس لیے بھی پسند آئی کیونکہ وہ وائٹ ہاؤس کے سنہری ماحول سے میل کھاتی ہے۔”
تاہم، اس روشن منظرنامے میں ایک سیاہ پہلو بھی موجود ہے ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی، 2026 ورلڈ کپ کے حوالے سے یہ خدشات سامنے آ رہے ہیں کہ غیر ملکی شائقین شاید امریکہ آنے سے ہچکچائیں۔ اس پر نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی مئی میں وضاحت دی کہ شائقین خوش آمدید ہیں، لیکن وقت ختم ہونے پر انہیں واپس جانا ہوگا۔
اس وقت ٹرمپ نہ صرف امریکہ کی قیادت کر رہے ہیں بلکہ کھیل، سیاست اور عالمی تعلقات کو ایک اسٹیج پر اکٹھا کر کے اپنا اثر و رسوخ دوبارہ قائم کرنے کی مہم پر بھی ہیں۔ فٹبال شاید ان کے لیے محض ایک کھیل نہ ہو، بلکہ اگلی صدارت کی مہم کا فلیگ شپ ایونٹ بن جائے