اسکردو : سوشل میڈیا کی دنیا میں ایک اور حقیقی دلکشی کی جھلک سامنے آ گئی ہے۔ تقریباً ایک دہائی قبل اسلام آباد کے ’چائے والا‘ ارشد خان نے نیلی آنکھوں، سادہ پن اور قدرتی وجاہت سے شہرت حاصل کی تھی، اور اب انہی خوبیوں کے ساتھ گلگت بلتستان کے سیاحتی شہر اسکردو میں کپڑے کی دکان پر کام کرنے والا نوجوان انٹرنیٹ پر چھا گیا ہے۔ لوگوں نے نہ صرف اسے چائے والا سے زیادہ خوبصورت اور پرکشش قرار دیا بلکہ اس کے انداز اور معصومیت کو بھی سراہا۔
یہ نوجوان، جس کی نیلی آنکھیں، پرشفاف جلد اور باوقار انداز سب کو مسحور کر رہے ہیں، اسکردو میں گزشتہ 6 سے 7 سال سے کپڑوں کی خاندانی دکان چلا رہا ہے۔ ایک مقامی خاتون صحافی نے اس کا انٹرویو لے کر سوشل میڈیا پر شیئر کیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گیا۔ مختلف شوبز اور انفلوئنسر پیجز نے اس کی ویڈیو کو خوب شیئر کیا، اور سوشل میڈیا صارفین نے تبصروں میں نوجوان کی خوبصورتی اور سادگی کی خوب تعریف کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس خوبرو نوجوان کا آبائی تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے مردان سے ہے، اور وہ ماڈلنگ یا شوبز میں جانے کے بالکل خواہش مند نہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنی خاندانی دکان کے کام سے مطمئن ہے اور اسی کو اپنا مستقبل سمجھتا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ لوگوں کی جانب سے بارہا اس کی آنکھوں اور خوبصورتی پر تعریفیں کی گئیں، لیکن وہ شہرت کے بجائے سادگی سے جینا پسند کرتا ہے۔
نیلی آنکھوں والے اس ’کپڑے والے‘ نے بہت سے لوگوں کو 2016 میں وائرل ہونے والے ’چائے والے‘ ارشد خان کی یاد دلا دی، جو بعد میں ماڈلنگ، ٹی وی اشتہارات اور بیرون ملک چائے کے ہوٹلوں تک جا پہنچا۔ تاہم رواں برس یہ انکشاف بھی ہوا کہ ارشد کا تعلق افغانستان سے ہے اور ان کا شہریت کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔
اب یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ آیا ’کپڑے والا‘ بھی ’چائے والے‘ کی طرح قسمت کا ستارہ بنے گا یا اپنی سادگی کے ساتھ شہرت کو پسِ پشت ڈال دے گا؟ فی الحال تو سوشل میڈیا پر ہر کوئی اس نیلی آنکھوں والے نوجوان کی انسٹاگرام آئی ڈی ڈھونڈنے میں مصروف ہے