اسلام آباد : پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان اور خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف کے درمیان اڈیالہ جیل میں ہونے والی ایک اہم اور خفیہ ملاقات کی اندرونی تفصیلات منظرِ عام پر آ گئی ہیں، جس نے سینیٹ انتخابات کی سیاسی بساط کو نئی شکل دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں خیبرپختونخوا کے بجٹ پر مشاورت کے ساتھ ساتھ سینیٹ کے امیدواروں کے ناموں کو حتمی منظوری دی گئی، جو آئندہ مہینوں میں پارٹی کی انتخابی حکمت عملی کا بنیادی ستون بنیں گے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان نے سینیٹ کی خواتین نشست کے لیے مشہور نوجوان رہنما مشال یوسفزئی کو امیدوار بنانے کی نہ صرف منظوری دی بلکہ یہ بھی کہا کہ نئی نسل کو آگے آنا ہوگا، اور پارٹی کی آواز ہر طبقے تک پہنچانی ہے۔ یہ قدم خواتین قیادت کو متحرک اور فعال بنانے کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔
اس فہرست میں دیگر نمایاں نام بھی شامل ہیں جن میں مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی اور پیر نور الحق قادری جنرل نشستوں کے لیے جبکہ اعظم سواتی کو ٹیکنوکریٹ اور روبینہ ناز کو خواتین کی مخصوص نشست کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
اس ملاقات میں عمران خان نے تمام امیدواروں کی فہرست کا بغور جائزہ لیا اور ان تمام ناموں پر باقاعدہ دستخط کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اصولوں اور کارکردگی کی بنیاد پر سینیٹ کا میدان جیتنا ہے۔
بیرسٹر سیف نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ عمران خان نے سینیٹ کے تمام ناموں کی منظوری دے دی ہے اور یہ سب فیصلے تنظیمی مشاورت کے بعد کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ فہرست نہ صرف انتخابی حکمت عملی کی مظہر ہے بلکہ پارٹی کے اندر نئی سیاسی صف بندی کا بھی واضح اشارہ دیتی ہے۔
عمران خان کی جیل میں موجودگی کے باوجود سیاسی قیادت، مشاورت اور فیصلے اسی قوت اور حوصلے سے جاری ہیں جیسے وہ باہر ہوں اور یہی پیغام پارٹی کارکنوں کے لیے امید اور اعتماد کا نشان بن گیا ہے۔