ترکیے میں "بغاوت کچلنے” سے مراد عموماً 15 جولائی 2016 کو ترک حکام اور عوام کا فوجی بغاوت کو ناکام بنانا ہے، جسے ترکی میں "جمہوریت اور قومی اتحاد کے دن” کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس کی ہر سال 15 جولائی کو سالگرہ منائی جاتی ہے، 15 جولائی 2016 کو ملک بھر میں تقریباً 15 گھنٹے جاری رہنے والی بغاوت کو بُری طرح ناکام بنایا گیا تھا۔
امسال بھی اس حوالے سے 15 جولائی کی مختلف تقاریب کا اہتمام کیا گیا، جن میں صدر اردوغان نے خود بھی شرکت کی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ وہ ایک بوڑھی خاتون سے ملے جن کے دو بیٹے اور داماد بغاوت کچلنے میں فوت ہوگئے تھے۔ اس بوڑھی خاتون نے صدر اردوغان کو فلسطینی بچوں کے لیے جمع شدہ کچھ رقم بھی دی۔
اس دن کی مناسبت سے صدر اردوغان کو مخلتف ممالک کے زعماء اور حکمرانوں کی جانب سے ٹیلی فون بھی موصول ہوئے۔ امیر قطر تمیم بن حمد نے انھیں 15 جولائی کی خصوصی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ترکیے کی کامیابیوں اور کامرانیوں کی دعا کی اور ترکیے کے ساتھ قطر کے دیرینہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے کے عزم کو دہرایا۔
واضح رہے کہ ترکیے میں 15 جولائی کو قانوناً قومی تعطیل کا دن قرار دیا گیا ہے اور اسے "جمہوریت و قومی اتحاد کے یوم” کا نام دیا گیا ہے۔اس دن ایک باغی فوجی دھڑے نے حکومت کو زوال میں لانے کی کوشش کی، مگر صدر رجب طیب اردوغان کی کال پر عوام نے شاہراہوں پر نکل کر مزاحمت کی، اور حکومت نے اسے صبح 16 جولائی تک مکمل طور پر کچل دیا ۔
اس دوران تقریباً 251 افراد کی موت ہوئی اور 2,700 سے زائد زخمی ہوئے۔