دمشق : شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے ایک اہم ٹیلی ویژن خطاب میں ملک کے حساس اور کشیدہ حالات کے پیشِ نظر دروز قبیلے کے شہریوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے تحفظ اور حقوق کی نگہداشت حکومتِ شام کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل اسرائیل کی جانب سے دمشق کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد پورے ملک میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔
اپنے خطاب میں احمد الشرع نے دروز شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے واضح کیا کہ، ہم کسی بھی بیرونی فریق کے ہاتھوں آپ کو گھسیٹنے کی کوششوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ یہ ملک آپ کا ہے، اس کی سلامتی اور بقا کے لیے ہم سب متحد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ہم جنگ سے ڈرنے والوں میں شامل نہیں ہیں۔ ہماری زندگیاں ہمیشہ چیلنجز کا سامنا کرتے اور اپنے لوگوں کا دفاع کرتے گزری ہیں۔
صدر الشرع نے اسرائیلی حملے کو ایک غیر قانونی اور ناقابلِ قبول اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر امریکہ اور ترکیہ کی ثالثی کی کوششوں کا خیر مقدم کیا، جنہوں نے سفارتی اقدامات کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے اور خطے کو ممکنہ تباہی سے بچانے میں مؤثر کردار ادا کیا۔
شام کی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی جارحیت کے خلاف قومی یکجہتی اور مزاحمت کے ذریعے جواب دیا جائے گا۔ احمد الشرع کے اس بیان کو نہ صرف ملک کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی اہمیت دی جا رہی ہے کیونکہ یہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ دوبارہ ایک ممکنہ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔