بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں سانپوں کو بچانے والا ایک مشہور ریسکیو ورکر دیپک مہاور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ یہ واقعہ ضلع گونا کے علاقے بربت پورہ میں پیش آیا، جہاں 42 سالہ دیپک نے زہریلے کوبرا سانپ کو ریسکیو کیا، مگر یہ ہیروئک عمل اس کی زندگی کا آخری بن گیا۔
دیپک کو گاؤں سے زہریلے سانپ کی موجودگی کی اطلاع ملی تو وہ فوراً موقع پر پہنچا اور انتہائی مہارت سے سانپ کو قابو میں کرلیا۔ لیکن یہیں کہانی میں ایک عجیب موڑ آیا اُسی لمحے دیپک کو بیٹے کے اسکول سے بھی کال موصول ہوئی کہ وہ بچے کو اسکول سے لے جائے۔
جلد بازی میں دیپک نے کوبرا سانپ کو گلے میں ڈالا اور سیدھا اسکول جا پہنچا۔ راستے میں لوگوں نے اس نایاب منظر کو ویڈیو میں محفوظ کیا اور دیپک کو ایک بہادر ریسکیو ورکر کے طور پر سراہا۔
بیٹے کو لے کر گھر پہنچنے کے کچھ دیر بعد، کوبرا نے اچانک دیپک کے ہاتھ پر کاٹ لیا، جس سے وہ فوراً بے ہوش ہوگیا۔ اسپتال منتقل کیے جانے پر ابتدائی طور پر اس کی حالت بہتر ہوئی اور اسے گھر بھیج دیا گیا، لیکن آدھی رات کو زہر کے اثرات بڑھ گئے اور وہ دم توڑ گیا۔
دیپک علاقے میں سانپ ریسکیو کے حوالے سے مشہور تھا اور اپنی زندگی میں سیکڑوں سانپوں کو انسانی آبادیوں سے بچا کر جنگلات میں چھوڑ چکا تھا۔ اس کی موت نے مقامی برادری کو صدمے میں ڈال دیا ہے، اور اسے اب ایک ماحولیاتی ہیرو کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔