واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک دھماکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی قیادت میں دنیا کئی تباہ کن جنگوں سے بچی، جن میں سب سے خطرناک تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں ایٹمی طاقتیں مکمل جنگ کے دہانے پر پہنچ چکی تھیں، اور صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی تھی کہ پانچ جنگی طیارے مار گرائے گئے تھے۔
ٹرمپ نے بتایا کہ 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پیدا ہونے والے کشیدہ حالات میں امریکا نے فوری سفارتی کردار ادا کیا، اور ان کی براہ راست کوششوں سے دونوں ممالک کو پیچھے ہٹنے پر آمادہ کیا گیا۔ اُن کے بقول اگر یہ تنازع نہ روکا جاتا تو دنیا ایک بڑی ایٹمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہو جاتی۔
انہوں نے مزید کہا، مجھے فخر ہے کہ میری کوششوں سے صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر حصوں میں بھی جنگوں کو روکا گیا۔ ہم نے خفیہ مذاکرات، طاقتور سفارت کاری اور بروقت فیصلوں سے دنیا میں امن قائم رکھنے میں کردار ادا کیا۔
ٹرمپ نے حالیہ بیان میں غزہ کے بحران پر بھی روشنی ڈالی، جہاں ان کے مطابق، جلد مزید یرغمالیوں کی رہائی متوقع ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ان کی سابقہ انتظامیہ کی پالیسیوں کی بدولت مشرق وسطیٰ میں کئی بگڑتے ہوئے تنازعات کو قابو میں لایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسرائیل اور کئی عرب ممالک کے درمیان امن معاہدے کرائے، جو اس خطے کے لیے ایک انقلابی پیش رفت تھی۔
ٹرمپ نے گفتگو کے دوران کرپٹو کرنسی پر بھی زور دیا اور اعلان کیا کہ امریکا کو دنیا بھر میں اس صنعت کا مرکز بنایا جائے گا۔ کرپٹو مستقبل ہے، اور امریکا کو اس میدان میں قائدانہ حیثیت حاصل ہے۔ ہم کرپٹو کو ضابطے میں لاکر اسے محفوظ، جدید اور عالمی معیار پر لے جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا میں قیامِ امن کے لیے اپنی پالیسیوں کو سراہتے ہوئے کہا، ہم نے شمالی کوریا سے لے کر افغانستان تک، ہر جگہ پر امن کا موقع پیدا کیا۔ میں ان عالمی کامیابیوں پر فخر محسوس کرتا ہوں، اور یہ ثابت کرتا ہوں کہ امریکا صرف طاقت سے نہیں بلکہ حکمت سے بھی قیادت کرتا ہے