نئی دہلی / واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان نے بھارت کی سیاست میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پانچ طیارے مار گرائے گئے تھے۔ اس مبہم مگر دھماکہ خیز بیان نے نہ صرف سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی بلکہ بھارت کی حزب اختلاف کو ایک نیا نکتہ مل گیا ہے۔
بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے وضاحت طلب کی ہے۔اپنے سوشل میڈیا بیان میں راہول نے کہا
انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 5 طیارے گرائے جانے کی بات کرتے ہیں، اگرچہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ طیارے کس ملک کے تھے یا کب گرائے گئے۔
راہول گاندھی کے ساتھ ساتھ کانگریس کی ترجمان نے بھی بھارتی میڈیا پر ماضی کے بیانات شیئر کیے ہیں، جن میں بھارتی عہدیدار اپنے طیارے گرنے کا اعتراف کرتے نظر آتے ہیں۔ خاص طور پر بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان کا ایک بیان توجہ کا مرکز بنا، جس میں انہوں نے کہا:
یہ تمام معاملہ اس وقت شدت اختیار کر گیا جب اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے میں 26 افراد مارے گئے۔ بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزام عائد کیا، جسے پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے معاملے کی غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی۔
لیکن 7 مئی کو بھارت نے یکطرفہ طور پر جنگ چھیڑ دی، جس کا پاکستان نے جرات مندانہ اور فوری جواب دیا۔ پاکستانی ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کے 5 جنگی طیارے جن میں رافیل بھی شامل تھا مار گرائے۔ یہ کارنامہ جے ایف-17 تھنڈر اور پاک فضائیہ کی دیگر صلاحیتوں کا عملی مظہر تھا۔
اس تمام تناظر میں نریندر مودی کی خاموشی اپوزیشن اور عوام کے لیے باعث تشویش بن گئی ہے۔ بھارت میں سوشل میڈیا پر #5Aircrafts اور #ModiExplains جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
یہ صورتِ حال نہ صرف بھارتی سیاسی میدان کو گرمائے ہوئے ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی نئی بحث کا آغاز کر چکی ہے کہ آیا ٹرمپ نے ایک حقیقت بے ساختہ بیان کی یا کوئی نئی سفارتی چال چلی ہے؟