کراچی: پاکستان کی بلیو اکانومی کو فروغ دینے کے لیے وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے کراچی کے کورنگی فش ہاربر میں 3 ارب روپے کی لاگت سے 120 ایکڑ پر محیط ’ایکوا کلچر پارک‘ کے قیام کا اعلان کر دیا۔ یہ منصوبہ عوامی و نجی شراکت داری (Public-Private Partnership) کے تحت مکمل کیا جائے گا، جس کا مقصد سمندری خوراک کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہے۔
یہ اعلان کراچی میں بلیو اکانومی کے فروغ کے لیے بلائے گئے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت خود وفاقی وزیر نے کی۔ اجلاس میں گوادر پورٹ، کورنگی فش ہاربر، میرین فشریز، اور بلوچستان چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانی ساحلی پانی ایکوا کلچر کے لیے نہایت موزوں ہے اور یہی ماڈل بعد ازاں بلوچستان میں بھی نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کورنگی فش ہاربر اتھارٹی کو 10 روز کے اندر منصوبے پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکوا کلچر اور پورٹ انفرا اسٹرکچر میں سرمایہ کاری قومی ترقی کے لیے ناگزیر ہے،وزیربحری امور نےمیرین فشریز ڈیپارٹمنٹ کا سب آفس گوادر پورٹ اتھارٹی میں منتقل کرنے کا فیصلہ بھی کیا، تاکہ ادارہ جاتی ہم آہنگی اور فیصلہ سازی کے عمل کو مزید تیز اور مؤثر بنایا جا سکے۔
وزارت بحری امور نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (KPT) پر ڈرائی بلک ایکسپورٹ کارگو کے لیے ویرفیج، پورٹ چارجز اور اسٹوریج چارجز میں فوری طور پر 50 فیصد کمی کا اعلان بھی کر دیا۔ ساتھ ہی 5 فیصد سالانہ اضافہ عارضی طور پر مؤخر کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے برآمدکنندگان کو خاطر خواہ ریلیف ملے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق بحری شعبے میں اصلاحات جاری ہیں۔ ہم تاجر برادری کو سہولیات دے کر برآمدات کو فروغ دیں گے اور کاروباری اخراجات کم کریں گے۔